خالد الرویشان کی احمد الشرع (شامی حکمران) کو نصیحت

download-5.jpeg

خالد الرویشان کی احمد الشرع (شامی حکمران) کو نصیحت

🔹 یمن کے سابق وزیر ثقافت، رکن پارلیمان اور معروف ادبی شخصیت خالد الرویشان نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم "X” پر احمد الشرع المعروف جولانی کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا:

"اے احمد الشرع!

علوی، دروزی، قبائلی اور مسیحی — یہ سب اسد خاندان کے غلام نہیں تھے کہ تم انہیں سزا دو یا محاکمہ کرو!

یہ سب شام کے اصیل عرب ہیں، اور بعض تو یمنی النسل بھی ہیں۔

اسرائیل پر بھروسہ کرنا جرم اور خیانت ہے، لیکن دروزی برادری کی اکثریت نے ایسا نہیں کیا۔ ان کا کردار، تاریخ اور ان کے بزرگ اس الزام کو مسترد کرتے ہیں، جیسے شام کے دیگر مکاتب فکر۔

اے جوان! عقیدے کا فیصلہ خدا پر چھوڑ دو!

شامیوں کو ان کے عقیدے یا ان کے رہائشی علاقوں کی بنیاد پر مت تقسیم کرو، مت سزا دو!

وہ شام جس نے بغیر کسی تعصب یا قوم پرستی کے اتحاد پیدا کیا، ایک عظیم موزائیکی ملک بنا جو شامِ کبیر کہلایا اور جس نے موجودہ عرب دنیا کی بنیاد رکھی — لیکن جس راستے پر تم چل رہے ہو، وہ شام کو تباہی کی طرف لے جائے گا۔

شام ہمیشہ سے ایک پیش رو ملک رہا ہے — کم از کم ایک صدی سے — فکری بیداری، جدیدیت، سیاست، ادب اور ثقافت کا مرکز۔

اے جوان! تم شام کی جدید تاریخ، اس کی کامیابیوں، اس کی تخلیق، اور اس کے عظیم ثقافتی کردار کو صرف بشار اور حافظ الاسد کے باعث مٹا نہیں سکتے! ہوشیار رہو! اگر تم نے ایسا کیا، تو تم خود کو عرب کی تاریخ سے کاٹ دو گے — کیونکہ تم شام کے اس روشن ورثے سے خود کو الگ کر دو گے جو ایک صدی سے بحرِ اوقیانوس سے خلیج تک پھیلا ہوا ہے۔

اپنے عوام کو اکٹھا کرو — انہیں برابر کی شہریت دو، شامیوں کو ذلیل مت کرو، شام کو مت مٹاؤ!

ہمیشہ یاد رکھو: شام کے لوگ، چاہے جہاں بھی ہوں، ستاروں کی مانند چمکتے ہیں — لاطینی امریکہ سے لے کر آسٹریلیا تک — یہ ایک عظیم، تخلیقی اور باصلاحیت قوم ہے۔

یاد رکھو: اگر تم نے شام کی وحدت کو توڑا، تو دشمن (یعنی اسرائیل) تمہاری اس کمزوری کا فائدہ اٹھا کر تم پر حکمرانی کرے گا! آج شام کی اقوام نے تمہیں اکیلا چھوڑ دیا ہے تاکہ تم دشمن کے ہاتھوں رام ہو جاؤ! یہی اُن کے خاموش رہنے اور زیادتیوں کو برداشت کرنے کی اصل وجہ ہے۔

تم نے اپنی سوچ اور حالات کی وجہ سے آج تک اسرائیل پر ایک گولی بھی نہیں چلائی، لیکن وہ پھر بھی تم پر حملہ کرتا ہے — اور جو عرب رہنما آج تم سے مسکرا کر ملتے ہیں، وفود بھیجتے ہیں، ان میں سے کسی نے دمشق پر اسرائیلی حملے پر غصے کا اظہار تک نہیں کیا!

اگر تم سمجھتے ہو کہ عرب رہنما تمہاری حفاظت کریں گے، تو غزہ کو دیکھ لو — وہاں کے لیے جو کچھ عرب دنیا نے کیا، وہی کچھ تمہارے لیے بھی ہوگا!

اس لیے، میں تمہیں آخری بات کہتا ہوں:

جان لو کہ تم صرف تب بچو گے جب اپنی قوم کو، اس کے تمام طبقات سمیت، متحد کرو گے!

اپنے دشمن کو اپنی صفوں کے اختلافات کا فائدہ نہ اٹھانے دو!

اپنے بکھرے ہوئے معاشرے کو جوڑو، اے جوان!

اپنے لوگوں کے ساتھ متحد ہو جاؤ!

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے