باکو میں شیعہ دینداروں کے خلاف مقدمات سازی؛ صہیونی منصوبوں کی سمت ایک قدم

باکو میں شیعہ دینداروں کے خلاف مقدمات سازی؛ صہیونی منصوبوں کی سمت ایک قدم
➖ آذربایجان کی علیاف حکومت کو دو سال قبل اسرائیل کی طرف سے شیعہ دینداروں کے خلاف اجتماعی گرفتاریوں اور جھوٹے مقدمات قائم کرنے کی ہدایت دی گئی تھی۔ یہ سب ایران کے خلاف ایک دہشت گردانہ منصوبے کا حصہ تھا۔
🔸 صہیونی حکومت کو یہ خوف لاحق تھا کہ اگر وہ آذربایجان کی سرزمین سے اپنے جنگی طیاروں اور ڈرونز کے ذریعے ایران پر حملہ کرے،
تو ولی فقیہ کے حامی شیعہ دیندار اپنی سرگرمیوں کے ذریعے اس منصوبے میں رکاوٹ بن سکتے ہیں۔
🔸 اسی لیے، سازش اور مقدمات سازی کے ذریعے،
بیش از 3,000 فعال مذہبی افراد — چاہے وہ میدانِ عمل میں ہوں یا سوشل میڈیا پر — کو گرفتار کر کے
آذربایجان کی سرزمین کو ایران کے خلاف صہیونی فوجی منصوبوں کی آزادانہ تکمیل کے لیے ہموار کیا گیا۔
⚫️ اسرائیل کو یہ خدشہ تھا کہ سرگرم دیندار افراد:
◾️ آذربایجان میں اسرائیلی ڈرونز اور جنگی طیاروں کی تعیناتی کی جگہوں کی معلومات،
◾️ ان فوجی اڈوں کی حساس اسٹریٹیجک تفصیلات،
◾️ اسرائیلی اسلحہ جات کی نوعیت،
◾️ اور ان موساد ایجنٹوں کی شناخت جو "اسرائیلی سفارت خانے کے ملازمین” کے بھیس میں ان اڈوں پر آتے جاتے ہیں،
یہ سب معلومات ایران تک پہنچا سکتے تھے۔
🌀 اسی خدشے کے تحت،
آذربایجان کی سرزمین اور فضائی حدود کو آئندہ (جیسے 12 روزہ ممکنہ جنگ) میں ایران پر مسلسل حملوں کے لیے استعمال کرنے کی راہ ہموار کرنے کی خاطر،
3,000 سے زائد شیعہ دینداروں کو جھوٹے مقدمات کے ذریعے گرفتار کیا گیا۔
🌀 علیاف حکومت نے بھی اس صہیونی منصوبے کو پوری رضا مندی سے عملی جامہ پہنایا۔
فعال دینداروں کو گرفتار کر لیا گیا، اور
غیرفعال مذہبی افراد سے رشوت لے کر انہیں رہا کر دیا گیا —
تاکہ ان پر دباؤ ڈال کر خاموش رکھا جا سکے۔