اسلامی ممالک غزہ کے عوام کی مدد کو پہنچیں، مفتی عمان

n01221900-b.jpg

عمان کے مفتی شیخ "احمد الخلیلی” نے کہا کہ ہم انتہائی افسوس اور درد کے ساتھ غزہ کے سانحے کو دیکھ رہے ہیں، جب کہ یہ سانحہ نہ تو خون یا مذہبی رشتہ رکھنے والوں کو ہلا سکا اور نہ ہی معاہدوں و قوانین کی پابندی کا دعویٰ کرنے والوں کو۔ انہوں نے کہا کہ ہم اسلامی، بالخصوص عرب ممالک سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ غزہ میں اپنے بھائیوں کی مدد کے لیے فوری و بلا تاخیر اقدامات کریں۔ مفتی عمان نے مصر و اردن سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر بارڈر کراسنگ کھولیں اور غزہ میں اپنے جنگ زدہ پڑوسیوں کی مدد کریں۔ واضح رہے کہ صیہونی رژیم نے 7 اکتوبر 2023ء کو غزہ پٹی کے خلاف دو اہداف کی خاطر جنگ کا آغاز کیا۔ ایک حماس کو ختم کرنا اور دوسرا صیہونی قیدیوں کو واپس لانا۔ لیکن اب تک اسرائیل اپنے دونوں مقاصد میں ناکام رہا اور بالآخر حماس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے پر اتفاق کرنے پر مجبور ہوا۔ 19 جنوری 2025ء کو حماس اور صہیونی رژیم کے درمیان ایک معاہدے کے تحت غزہ کی پٹی میں جنگ بندی ہوئی۔ جس کے تحت کچھ قیدیوں کا تبادلہ ہوا۔ تاہم بعد میں صہیونی رژیم نے جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کی بات چیت سے انکار کر دیا اور جنگ بندی کے معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے غزہ کی پٹی پر دوبارہ سے اپنی فوجی جارحیت شروع کر دی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے