آج کا نظام کسانوں کو بے رحمی سے ختم کر رہا ہے، راہل گاندھی

n01218552-b.jpg

پارلیمنٹ میں حزب اختلاف کے لیڈر راہل گاندھی نے الزام عائد کیا ہے کہ کسان ہر دن مزید قرض میں ڈوبتے جا رہے ہیں اور کہا کہ یہ نظام کسانوں کو خاموشی سے مگر بے رحمی سے ختم کر رہا ہے، جبکہ مودی نے کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن اب وہ اپنے ہی پی آر شو میں مصروف ہیں۔ ایکس پر ایک پوسٹ میں راہل گاندھی نے ایک میڈیا رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مہاراشٹر میں صرف تین ماہ میں 767 کسانوں نے خودکشی کی ہے۔ راہل گاندھی نے "میڈ اِن چائنا” مصنوعات پر بھارت کے بڑھتے ہوئے انحصار پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملک کی زرعی بنیاد کے لئے ایک سنگین خطرہ ہے۔

ایکس پر اپنی ایک پوسٹ میں راہل گاندھی نے ایک رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کی زرعی معیشت، جو ملک کی ریڑھ کی ہڈی ہے، شدید بحران کا شکار ہے کیونکہ کھاد جیسے اہم وسائل کے لئے بیرونی ممالک پر انحصار بڑھ چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت ایک زرعی ملک ہے اور کسان ہماری معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہیں لیکن آج یہی ریڑھ کی ہڈی غیر ملکی انحصار کے بوجھ تلے دب رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت 80 فیصد اسپیشلٹی کھاد چین سے درآمد کرتا ہے اور اب چین نے سپلائی روک دی ہے۔

راہل گاندھی نے بتایا کہ کسان پہلے ہی یوریا اور ڈی اے پی جیسی ضروری کھادوں کی قلت سے پریشان ہیں۔ اب اسپیشلٹی کھادوں کی قلت نے بحران کو مزید سنگین بنا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت بھر کے کسان پہلے ہی یوریا اور ڈی اے پی کی کمی سے دوچار ہیں، اور اب ایک نئی چینی بحران اسپیشلٹی کھادوں پر منڈلا رہا ہے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ ایک طرف وزیراعظم کھاد کے تھیلوں پر اپنی تصویر چھاپنے میں مصروف ہیں اور دوسری طرف ہمارے کسان میڈ اِن چائنا پر انحصار کرتے جا رہے ہیں۔ راہل گاندھی نے حکومت پر غفلت کا الزام لگایا اور کہا کہ متعدد وارننگ کے باوجود گھریلو پیداوار کو فروغ دینے میں حکومت ناکام رہی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے