اسلامی اقدار کی روشنی میں توہین اور دھمکی کا دندان شکن جواب دینا ضروری ہے، علامہ امین شہیدی

n01218302-b.jpg

امتِ واحدہ پاکستان کے سربراہ علامہ امین شہیدی نے اسرائیل اور امریکہ کی جانب سے ایران پر مسلط کردہ جنگ کے تناظر میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیانات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کے ہاتھوں اسرائیل، امریکہ اور یورپ کی ذلت آمیز شکست کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ کی دنیائے اسلام کے عظیم رہنما آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کو جان سے مار دینے کی دھمکی کروڑوں انسانوں کی دل آزاری کا باعث ہے، شیشے کے گھر کے مکین شاید ویتنام اور لبنان کو فراموش کر چکے ہیں اور اُنہیں معلوم نہیں ہے کہ امتِ اسلامیہ کی لیڈرشپ کو دھمکانے کا نتیجہ خطرناک ثابت ہوسکتا ہے، امریکی و اسرائیلی سربراہان کے غیر ذمہ دارانہ بیانات پورے خطہ کو جنگ میں دھکیلنے کے مترادف ہیں، اگرچہ دینِ اسلام ہمیں تحمل اور بردباری کا سبق دیتا ہے لیکن اسلامی اقدار و قوانین کی روشنی میں توہین اور دھمکیوں کا بھرپور اور دندان شکن جواب دینا بھی لازمی امر ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ کو چاہیئے کہ وہ ماضی سے سبق سیکھے اور خود کو مزید مشکل میں ڈالنے سے گریز کرے، آئندہ ایسے کسی بھی جارحانہ اقدام پر مسلم امہ خاموش نہیں رہے گی، ایشیا سے افریقہ تک امریکی اور مغربی مفادات کا محفوظ رہنا ناممکن ہوگا اور مزاحمتی فورسز کو عملی اقدامات سے کوئی بھی نہیں روک پائے گا، اس کے نتیجہ میں دنیا ایک نئی جنگ میں داخل ہو جائے گی، لہذا امریکی فیصلہ ساز و ذمہ داران کو ایسے نالائق حکمران کو سمجھانے کی ضرورت ہے کہ وہ اس طرح کی غیر دانشمندانہ گفتگو سے پرہیز کرے، ڈونلڈ ٹرمپ کے غیر منطقی اقدام خود امریکہ اور امریکہ دوست اقوام کے لئے قابلِ تحمل نہیں ہیں، مغربی ممالک اسلامی و قرآنی تعلیمات کی روح  سے ناآشنا ہیں جس کے مطابق راہِ حق میں اپنی جان دینا اور دشمن کی جان لینا دونوں کو اعلی و مقدس ترین عمل قرار دیا گیا ہے، واقعہ کربلا اس کی تاریخی اور زندہ مثال ہے جو 1400 برس گزر جانے کے بعد بھی ہر مسلمان کے دل کو گرما رہی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے