سوات، وفاقی وزیر امیر مقام کا ہوٹل زد میں آنے پر تجاوزات کیخلاف آپریشن روک دیا گیا

n01218113-b.jpg

وفاقی وزیر امیر مقام کا ہوٹل زد میں آنے کے بعد سانحہ سوات کے بعد دریا کے کنارے موجود تجاوزات کے خلاف آپریشن روک دیا گیا۔ سرکاری ذرائع نے کہا کہ وفاقی وزیر کا ہوٹل  تجاوزات کے خلاف جاری آپریشن کی زد میں آنے پر آپریشن روکنا پڑا، دریا کنارے تعمیرات کی این او سی دینے والے افسران کی تفصیلات طلب کر لی گئیں۔ دریائے سوات کے کنارے بڑے ہوٹلز، دیگر تعمیرات کی تفصیلات کے پی حکومت نے طلب کرلیں، دریائے سوات کے کنارے سرکاری و نجی عمارتوں کا ریکارڈ بھی طلب کر لیا گیا۔ قبل ازیں وفاقی وزیر و صدر مسلم لیگ (ن) خیبر پختونخوا انجینئر امیر مقام نے سانحہ سوات کے بعد عوام کی قانونی و ملکیتی املاک کو نشانہ بنانے پر صوبائی حکومت پر سخت تنقید کی تھی۔

اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ سوات میں تجاوزات کے نام پر آپریشن میں لوگوں کی قانونی اور جائز املاک کو نقصان پہنچانا قابل مذمت ہے، صوبائی حکومت اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے ‘ٹورازم کی تباہی’ کا بحران کھڑا کر رہی ہے جو نہایت افسوسناک اور شرمناک ہے۔ امیر مقام نے کہا کہ میرے قانونی اور ملکیتی ہوٹل کی باؤنڈری وال گرانا سیاسی انتقام اور لوگوں کی اصل مسئلے سے توجہ ہٹانے کی ناکام کوشش ہے، میرے ہوٹل کی تمام قانونی دستاویزات، ملکیت، NOC اور نقشہ متعلقہ حکام سے منظور شدہ موجود ہے، قانونی چارہ جوئی کرونگا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے