فتوی: محارب (دشمنِ خدا) کا حکم

❌ فتوی: محارب (دشمنِ خدا) کا حکم
پیغام از مرجع تقلید شیعیانِ جہان، حضرت آیتالله العظمی مکارم شیرازی
🔻
بسم الله الرحمن الرحیم
جو بھی شخص یا کوئی بھی رژیم (حکومت) اسلامی امت، اس کی حاکمیت، قیادت (رہبری) اور مرجعیت کو نقصان پہنچانے یا ان پر حملہ کرنے کی نیت رکھے، یا خدا نخواستہ ان کے خلاف کسی قسم کی جارحیت کرے — اس کا حکم محارب (یعنی خدا و رسول کا دشمن) ہے۔
مسلمانوں یا اسلامی حکومتوں کی طرف سے ایسے افراد یا رژیم کی کسی بھی قسم کی مدد یا حمایت حرام ہے۔
تمام مسلمانوں پر واجب ہے کہ دنیا بھر میں ایسے دشمنوں کو ان کی زبان و عمل سے پشیمان کریں۔ اگر اس راہ میں انہیں مشقت یا نقصان برداشت کرنا پڑے تو ان کے لیے مجاہد فی سبیل اللہ کا اجر ہے، ان شاء اللہ۔
اللہ تعالیٰ اسلامی معاشروں کو دشمنوں کے شر سے محفوظ رکھے اور حضرت صاحب العصر و الزمان (عج) کے ظہور میں تعجیل فرمائے۔
ہمیشہ کامیاب رہیں۔
تاریخ: ۸/۴/۱۴۰۴ هجری شمسی
(مطابق: 28 جون 2025)