سربراہِ ستاد کل جنرل موسوی کی سعودی وزیر دفاع سے مشاورت

IMG_20250629_190127_849.jpg

🔴 سربراہِ ستاد کل جنرل موسوی کی سعودی وزیر دفاع سے مشاورت

🔻 خطے میں اسلامی جمہوریہ ایران کی پوزیشن واضح کرنے، علاقائی ہم آہنگی بڑھانے اور ضروری انتباہات پہنچانے کی پالیسی کے تحت، ایرانی سیاسی و عسکری حکام کی اپنے علاقائی ہم منصبوں سے مشاورت کا سلسلہ جاری ہے۔ اسی تناظر میں چیف آف جنرل اسٹاف جنرل سید عبدالرحیم موسوی نے سعودی وزیر دفاع اور پاکستانی آرمی چیف سے رابطہ کیا۔

🔻 جنرل موسوی نے سعودی عرب کے وزیر دفاع خالد بن سلمان سے ٹیلیفون پر بات کرتے ہوئے، صہیونی حکومت اور امریکہ کے ساتھ 12 روزہ مسلط شدہ جنگ اور علاقائی و دوطرفہ معاملات پر تبادلہ خیال کیا۔

🔻 انہوں نے اس گفتگو میں کہا: صہیونی حکومت اور امریکہ کا ایران پر حملہ اس وقت کیا گیا جب ایران تحمل سے کام لے رہا تھا اور امریکہ کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات جاری تھے۔ ان دونوں حکومتوں نے ایک بار پھر ثابت کیا کہ وہ بین الاقوامی اصولوں اور ضابطوں کے پابند نہیں ہیں، اور یہ بات دنیا پر 12 روزہ مسلط شدہ جنگ کے دوران بھی واضح ہو گئی۔

🔻 انہوں نے مزید کہا: ہم جنگ شروع کرنے والے نہیں تھے، لیکن ہم نے پوری قوت سے جارحیت کا جواب دیا۔ چونکہ ہمیں دشمن کی جانب سے جنگ بندی جیسے وعدوں پر کوئی بھروسا نہیں، ہم دوبارہ حملے کی صورت میں سخت جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔

🔻 اس دوران سعودی وزیر دفاع خالد بن سلمان نے کہا: سعودی حکومت نے صرف جارحیت کی مذمت پر اکتفا نہیں کیا بلکہ جنگ اور جارحیت کے خاتمے کے لیے کوششیں بھی کیں۔ انہوں نے ایران کے مسلح افواج کے بعض کمانڈروں کی حالیہ جنگ میں شہادت پر تعزیت بھی پیش کی۔

🔻 دونوں رہنماؤں نے اس بات پر زور دیا کہ مشاورت اور رابطے کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے