قابض صہیونی رژیم کے اہم سیکیورٹی، فوجی، اقتصادی اور علمی مراکز کی تباہی

قابض صہیونی رژیم کے اہم سیکیورٹی، فوجی، اقتصادی اور علمی مراکز کی تباہی
🔹 اس رپورٹ میں ان چند اہم مراکز کی نشاندہی کی گئی ہے جو ایرانی میزائل حملوں میں مقبوضہ علاقوں میں نشانہ بنائے گئے اور تباہ کیے گئے — ان کی تصاویر و شواہد رسانوں میں شائع بھی ہو چکے ہیں۔
ایران نے واضح طور پر درجنوں کلیدی تنصیبات اور بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنایا، جن میں بعض ایسی جگہیں بھی شامل تھیں جنہیں صہیونی رژیم دنیا سے پوشیدہ رکھے ہوئے تھی، کیونکہ وہاں سنگین جرائم کا ارتکاب ہوتا تھا۔
🔹 ان میں سب سے اہم مقامات میں ایک تھا:
C4I مرکز در بئر السبع —
جہاں درجنوں یا شاید سینکڑوں صہیونی افسران اور ماہرین، جو فوجی و انٹیلی جنس آپریشنز میں مصروف تھے، مارے گئے۔
یہ مرکز، اطلاعات کے مطابق، حملے کے وقت ایران میں موجود اپنے ایجنٹوں اور مزدوروں سے رابطے میں تھا۔
🔹 صہیونی شاید یہ سمجھتے تھے کہ ایران اس مرکز کی مکمل شناخت نہیں رکھتا۔
یا پھر انہیں یہ گمان تھا کہ چونکہ یہ مرکز فوجی اسپتال "سوروکا” کے قریب واقع ہے، ایران اخلاقی مصلحت کے تحت اس پر حملہ نہیں کرے گا۔
(وہ جانتے تھے کہ ایران انسانی و اخلاقی اصولوں کا پابند ہے، نہ کہ صہیونیوں جیسا درندہ صفت کہ اسپتالوں کو بھی نشانہ بنائے۔)
🔹 تاہم، جیسے ہی یہ مرکز تباہ ہوا، صورتحال ایران کے حق میں بنیادی طور پر بدل گئی۔
رپورٹ کے مطابق، صہیونی نظامِ انٹیلیجنس ایران کے حوالے سے تقریباً "نابینا اور بہرہ” ہو گیا —
یعنی ایران میں اس کا جاسوسی و کنٹرول تقریباً مکمل طور پر ناکارہ ہو گیا۔