کشمیری نوجوانوں کو ہراساں کرنا افسوسناک ہے، طارق حمید

ہندو تہوار "میلہ کھیر بھوانی” سے قبل کشمیری نوجوانوں کو ہراساں کرنے اور انہیں نظربند رکھے جانے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے جموں و کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر طارق حمید قرہ نے کشمیر میں لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ کی نکتہ چینی کی۔ سرینگر میں ایک تقریب کے حاشیہ پر میڈیا نمائندوں کے ساتھ خطاب کرتے ہوئے طارق حمید قرہ نے کہا کہ "کھیر بھوانی میلہ” کے پیش نظر درجنوں نوجوانوں کو پولیس اسٹیشن طلب کیا جا رہا ہے، جو سراسر نا انصافی ہے۔ طارق حمید قرہ نے کشمیر کی روایتی مذہبی رواداری اور ہم آہنگی کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگ صدیوں سے بلا تفریق مذہب و ملت، رنگ و نسل ہمیشہ ایک دوسرے کے تہواروں میں شریک ہوتے آ رہے ہیں اور برسوں سے میلہ کھیر بھوانی یہاں کے روایتی بھائی چارے کی ایک مثال بنی ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایسا پہلی بار مشاہدے میں آیا ہے کہ کھیر بھوانی کی سکیورٹی کے نام پر کشمیریوں کو تنگ طلب کیا جا رہا ہے۔ طارق حمید قرہ نے دعویٰ کیا کہ انہیں کئی فون کالز موصول ہوئیں جن میں انہیں بتایا گیا کہ برسوں بلکہ دہائیاں قبل جو نوجوان راستے سے بھٹک گئے تھے مگر آج پُرامن زندگی گزار رہے ہیں اور پچاس سال کی عمر کو بھی پہنچ چکے ہیں، انہیں مختلف بہانوں سے ہراساں کیا جارہا ہے جو سراسر نا انصافی ہے۔ طارق حمید قرہ نے پہلگام دہشت گرد حملے میں ملوث افراد کا ابھی تک سراغ نہ لگائے جانے پر بھی بی جے پی کی سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پہلگام میں انسانیت سوز حرکت کرنے والے سرحد پار کرکے پہلگام کیسے پہنچے، انہیں آج تک پکڑا کیوں نہیں گیا۔