سپریم کورٹ کی پابندی کے باوجود مدارس کے خلاف کارروائی توہین عدالت ہے، ارشد مدنی

n01212586-b.jpg

مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ سپریم کورٹ کی اس پابندی کے باوجود مدارس، درگاہوں، عیدگاہوں اور قبرستانوں کے خلاف یک طرفہ کارروائی بلا روک ٹوک جاری ہے۔ سینکڑوں مدارس کو غیر آئینی قرار دے کر سیل کر دیا گیا ہے اور کئی مدارس کو مسمار بھی کر دیا گیا ہے۔ حکومت کی یہ مہم سپریم کورٹ کے حکم کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ یہ مہم مسلمانوں کی مذہبی آزادی پر سنگین حملہ ہے۔ پہلے اتراکھنڈ اور اب اتر پردیش میں مدارس کو غیر آئینی قرار دے کر بند کرنے کی جو مہم شروع کی گئی ہے وہ بہت خطرناک ہے۔ نیپال کے سرحدی اضلاع میں کارروائی کے بعد حکومت اپنا دائرہ کار بڑھا سکتی ہے۔ جمعیت علماء ہند ایسی مہم کے خلاف قانونی جنگ لڑ رہی ہے۔ مولانا ارشد مدنی نے مدرسہ آپریٹرز سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے مالی لین دین کے درست اکاؤنٹس رکھیں تاکہ انہیں کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے اور حکومت کوئی اقدام نہ کر سکے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے