یمن سے التماس کے بعد برطانیہ کو ملی اجازت

🔸 محمد علی الحوثی، یمن کی اعلیٰ سیاسی کونسل کے رکن نے ایک پیغام میں اعلان کیا ہے کہ یمنی حکومت نے برطانیہ کے طیارہ بردار بحری بیڑے "HMS Prince of Wales” اور اس کے ہمراہ بحری جنگی گروپ کو بحیرہ احمر سے گزرنے کی مشروط اجازت دے دی ہے۔
📌 یہ اجازت اس شرط پر دی گئی ہے کہ مذکورہ جنگی بیڑا یمنی مسلح افواج کی فلسطین کی حمایت میں جاری کارروائیوں کو روکنے کے لیے کسی جارحانہ مشن کا ارادہ نہ رکھتا ہو، اور اس کی سرگرمیوں کی نوعیت دفاعی یا غیر جنگی ہو۔
اگرچہ یمن نے اجازت دے دی ہے، لیکن برطانوی جنگی بیڑا CSG25 اب بھی بحیرہ احمر کے شمالی حصے میں موجود ہے اور اب تک اس راستے سے عبور نہیں کیا۔
🔍 اس جنگی گروپ کی آخری پوزیشن سعودی عرب کے شہر جدہ کے شمالی ساحل کے قریب، یمن سے تقریباً 1000 کلومیٹر کے فاصلے پر ریکارڈ کی گئی ہے۔
یہ جنگی بیڑہ ایک آٹھ ماہ کے مشن کے تحت بحیرہ احمر سے گزرتے ہوئے خود کو بحر ہند اور بحرالکاہل (Pacific Ocean) تک پہنچانے کا منصوبہ رکھتا ہے۔
تاہم، اس راستے کا انتخاب — اسرائیل کی غزہ میں جنگی کارروائیوں میں برطانیہ کی حمایت اور امریکہ کے ساتھ یمن پر حملوں میں شراکت — کے باعث ایک بڑا چیلنج بن چکا ہے۔