قائد انصار اللہ خطاب کا خلاصہ

🔸 نام نہاد "صہیونی امداد کی تقسیم” کا منصوبہ، غزہ میں بھوک کو نئے سرے سے منظم کرنے کے لیے ایک مضحکہ خیز نمائشی اقدام ہے۔
عبدالملک الحوثی، سیکریٹری جنرل انصاراللہ یمن:
🔹 اسرائیل اپنے اقدامات کے ذریعے فلسطینی عوام کو بے گھر کرنے اور غزہ پٹی پر مکمل قبضہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
🔹 توقع تھی کہ بیت المقدس کے قبضے کی سالگرہ امت مسلمہ اور آزاد انسانوں کی توجہ صہیونی غاصبوں کے خطرناک اقدامات کی طرف مبذول کرائے گی۔
🔹 صہیونی غاصبین، جو بیت المقدس کو یہودی رنگ دینے کے درپے ہیں، اس مقصد کے حصول کے لیے واضح حکمت عملی پر عمل پیرا ہیں۔
🔹 صہیونی آبادکاروں کی یورشیں اور مسجد اقصیٰ کے صحنوں میں مذہبی رسومات کی ادائیگی، اس مسجد کی اسلامی شناخت کو مٹانے کے مقصد سے انجام دی جا رہی ہیں۔
🔹 آبادکاروں کے عربوں کے خلاف نفرت انگیز نعرے اور حضرت محمد ﷺ کی مقدس شان میں گستاخی کو نظر انداز نہیں کیا جانا چاہیے۔
🔹 نرم جنگ (Soft War) کا مقصد امت مسلمہ کی اقدار اور اخلاقیات کو نشانہ بنانا ہے تاکہ اس امت کو ایک فرمانبردار قوم میں تبدیل کر کے دشمنوں کی حکمرانی کو آسان بنایا جا سکے۔
🔹 فلسطینی عوام کی استقامت کے سامنے صہیونی غاصبین فوجی لحاظ سے کمزور ہیں اور اپنی اس کمزوری کو نسل کشی کے ذریعے چھپانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
🔹 امریکی حکومت سیاسی، میڈیا اور مالی مدد کے ذریعے صہیونی غاصبوں کی ان جرائم میں برابر کی شریک ہے۔
🔹 اسرائیلی دشمن مسجد اقصیٰ اور بیت المقدس کے نیچے جو سرنگیں اور کھدائیاں کر رہا ہے، ان کا مقصد مسلمانوں کے ماضی، حال اور مستقبل کو تباہ کرنا ہے۔