کشمیر کو فلسطین بننے سے بچانا ہے تو امریکی ثالثی کے فریب کو رد کرنا ہوگا، علامہ جواد نقوی

معروف مفکر اور عالمی خطیب علامہ سید جواد نقوی نے جامعہ العروۃ الوثقیٰ لاہور میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی نام نہاد ثالثی کی کوششوں کو "درندگی، نسل پرستی، اور استعمار کا دھوکہ” قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ "ٹرمپ ایک درندہ ہے، وہی نسل پرستی کا علمبردار درندہ، جو اب کشمیر کے مظلوم عوام کے زخموں پر ثالثی کے نام پر نمک چھڑکنا چاہتا ہے۔ سوال یہ ہے کہ کیا ایک بھیڑیا، بکریوں کے ریوڑ کا نگہبان بن سکتا ہے؟ اور جس نے فلسطین کا سودا کیا، وہ کشمیر کا محافظ بن سکتا ہے؟۔ انہوں نے تاریخی شواہد کی بنیاد پر بتایا کہ ٹرمپ کا کردار فلسطین سے لے کر شام، یمن، عراق اور افغانستان تک، ظلم، خونریزی اور انسانیت سوز سازشوں سے بھرا پڑا ہے۔
انہوں نے کہا ٹرمپ کا ماضی ایک آئینہ ہے، جس میں صرف مسلم لہو کی سرخی نظر آتی ہے، اس نے مسلمانوں پر امریکی دروازے بند کیے، سفید فام نسل پرستوں کو قوم پرست ہیرو قرار دیا اور صہیونی ایجنڈے کو عالمی سیاست کا اصول بنایا۔ وہ صرف ایک متعصب فرد نہیں، بلکہ استعمار کا نمائندہ، صہیونیت کا محافظ، اور ظلم کا بین الاقوامی ترجمان ہے۔ انہوں نے کشمیر کے تناظر میں ٹرمپ کی موجودہ پیش رفت کو بھی ایک گہری سازش قرار دیا، اور کہا کہ اب وہی مکروہ ہاتھ کشمیر کی طرف بڑھ رہا ہے۔ وہ بھارتی ریاستی ظلم کو انسدادِ دہشتگردی کا نام دے کر کشمیریوں کے حقِ آزادی کو غصب کرنا چاہتا ہے۔ یہ وہی بیانیہ ہے جو فلسطینی مزاحمت کو دہشتگردی کہا کرتا تھا۔ یہ ثالثی نہیں، بلکہ عالمی استعمار کی تسلسل پذیر یلغار ہے۔
انہوں نے واضح انداز میں خبردار کرتے ہوئے کہا فلسطین کے زخم آج بھی چیخ رہے ہیں، غزہ کی مائیں نوحہ کناں ہیں، شہداء کی قبریں ٹرمپ جیسے ثالثوں کو تاریخ کا مجرم قرار دیتی ہیں۔ اگر کشمیر کو فلسطین بننے سے بچانا ہے تو امریکی ثالثی کے دام فریب کو رد کرو!، یہ نئی غلامی ہے! جو فلسطین کو بیچ سکتا ہے، وہ کشمیر کو بھی نیلامی کے اسٹیج پر لا کھڑا کرے گا۔