ایرانی وزیر خارجہ کا بیان

IMG_20250521_130654_332.jpg

عراقچی: ہم جائزہ لے رہے ہیں کہ آئندہ دور کے مذاکرات میں شرکت کریں یا نہیں

وزیر خارجہ عراقچی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا:

"ہم غیر منطقی مطالبات کا پہلے ہی جواب دے چکے ہیں اور یہ غیر معمولی بیانات مذاکرات میں کوئی مدد نہیں دیتے۔ ہمارا مؤقف بالکل واضح ہے کہ یورینیم کی افزودگی، معاہدہ ہو یا نہ ہو، جاری رہے گی۔

اگر فریقین چاہتے ہیں کہ ایران کے پرامن نیوکلیئر پروگرام میں شفافیت ہو، تو ہم تیار ہیں۔ لیکن اس کے بدلے میں وہ پابندیاں ہٹائیں جو ہمارے نیوکلیئر پروگرام کے حوالے سے بے بنیاد دعووں کی بنیاد پر عائد کی گئی ہیں۔

اگر وہ اس سے زیادہ مطالبات کرتے ہیں اور ایران کو اس کے جائز حقوق سے محروم کرنا چاہتے ہیں، تو یہ قابل قبول نہیں ہے۔

ہم جائزہ لے رہے ہیں کہ آیا مذاکرات کے اگلے دور میں شرکت کی جائے یا نہیں۔ ہم مذاکرات کی میز پر لالچ اور دباؤ کا مقابلہ کریں گے، لیکن ہم نے کبھی سفارت کاری کو ترک نہیں کیا۔

ابھی ہم یہ دیکھ رہے ہیں کہ مذکورہ تاریخ اور مقام پر کوئی مفید مذاکرات ممکن بھی ہیں یا نہیں۔”

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے