ٹرمپ کا دورہ باج گیری کے لئے تھا

رہنما حوثی کا بیان: "ٹرمپ کا خلیجی دورہ محض مالی فائدہ حاصل کرنے کے لیے تھا”
صنعاء – یمن کی اعلیٰ سیاسی کونسل کے رکن نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلیج فارس کے ممالک کے دورے کو "باجگیری” قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ دورے ان ممالک کی ترقی کے لیے نہیں بلکہ صرف امریکہ کے مالی مفادات کے لیے کیے گئے تھے۔
انہوں نے واضح کیا کہ خلیجی ممالک سے امریکہ کو دی جانے والی بھاری رقوم ایسے وقت میں دی جا رہی ہیں جب غزہ میں نہتے فلسطینیوں پر وحشیانہ حملے جاری ہیں۔ ان کے بقول، یہ رقوم انسانی حقوق اور انسانی ہمدردی کے تقاضوں کی بنیاد پر ہونی چاہئیں، یعنی یہ امداد صرف اس شرط پر دی جانی چاہیے کہ غزہ میں قتل عام روکا جائے اور انسانی امداد کو داخلے کی اجازت دی جائے۔
حوثی رہنما کا مزید کہنا تھا کہ امریکہ اپنی فوجی ناکامی اور اسرائیلی جارحیت کو روکنے میں ناتوانی کے باعث خود یمنی مزاحمتی کارروائیوں کو رکوانے کی درخواست کرنے پر مجبور ہو گیا، جس سے ان کے بقول یہ ظاہر ہوتا ہے کہ امریکہ اب اپنے روایتی دباؤ کے حربے کھو چکا ہے۔
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب یمن سے بحیرہ احمر میں امریکی اور اسرائیلی مفادات پر حملوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جنہیں حوثی گروپ فلسطین کے حق میں اپنی عسکری یکجہتی قرار دیتا ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق، یہ کشمکش نہ صرف خطے میں طاقت کا توازن بدل رہی ہے بلکہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے لیے ایک نیا چیلنج بھی بن چکی ہے۔