پاکستان،ایران اور افغانستان سے روس تک ریل اور روڈ سے منسلک ہونے کاخواہاں

1446504-PakistanRailway-1543786863-600x450.webp

وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے ممکنہ 6تجارتی راہداریوں کی نشاندہی کر دی، عبدالعلیم خان نے کہا کہ پاکستان، ایران سے آذربائیجان اورروس تک روڈ نیٹ ورک چاہتا ہے،  کراچی سے ماسکو بذریعہ چین اور قازقستان بھی پاکستان کا ممکنہ روٹ ہے، گوادر سے افغانستان کے ذریعے ماسکو اور ترکمانستان جا سکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ  پاکستا ن ساؤتھ اور سینٹرل ایشیاء کے مابین ٹرانزٹ نہیں اکنامک برج ہے، شنگھائی تعاون تنظیم سمیت پاکستان مختلف معاہدوں پر عمل پیرا ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ مزار شریف سے کوہاٹ ریل منصوبے پر 633ملین ڈالر لاگت آئیگی،سکھر حیدرآباد موٹروے ایم 6 سرمایہ کاری کا پُر کشش منصوبہ ہے، ایران کے راستے روس کیلئے ٹرین کا پائلٹ پراجیکٹ پر کام ہو رہا ہے، پاکستان "لینڈ لاک "ریاستوں کو گرم پانیوں تک رسائی دے رہا ہے۔

خطاب میں انہوں نے کہا کہ  2023سے این ایل سی ازبکستان اور قازقستان کیلئے کارگوسروس دے رہا ہے۔

وفاقی وزیرمواصلات قازان فورم میں روس کے صدر کیلئے تہنیتی کلمات میں کہا کہ  نائب وزیر اعظم مرات خسنولن اور روسی وزیر ٹرانسپورٹ رومن اسٹاروویٹ کا بھی خیر مقدم کیا۔

عبدالعلیم خان  نے کہا کہ قازا ن فورم کا انعقاد خوش آئند، شریک ممالک کے لئے سود مند ہوگا،  پاکستان 126ممالک کے لئے ویزا آن آرائیول متعارف کرا چکا، ساڑھے12ہزار بزنس مین اور ٹورسٹ ویزے جاری کیے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے