بھارت جوہری مواد اسمگل کرتا ھے

🔹اسلام آباد: دنیا کو بھارت میں جوہری مواد کی اسمگلنگ پر تشویش ہونی چاہیے
🔻پاکستان نے بھارتی وزیر دفاع کے حالیہ جوہری ہتھیاروں سے متعلق بیانات کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ: بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) اور عالمی برادری کو بھارت میں جوہری اور تابکار مواد کی بار بار چوری اور غیرقانونی اسمگلنگ کے واقعات پر تشویش ہونی چاہیے۔
🔻پاکستانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے گزشتہ روز ایک بیان میں کہا کہ بھارتی وزیر دفاع کے غیرذمہ دارانہ بیانات اس کی مایوسی کو ظاہر کرتے ہیں، جو پاکستان کی مؤثر دفاعی صلاحیت اور بھارت کی حالیہ جارحیت کے خلاف روایتی ذرائع سے دفاعی باز deterrence کے باعث ہے۔
🔻شفقت علی خان نے کہا کہ بھارتی وزیر دفاع کے بیانات یہ بھی ظاہر کرتے ہیں کہ وہ اقوام متحدہ کے ایک خصوصی ادارے جیسے IAEA کی ذمہ داریوں اور فرائض سے مکمل لاعلم ہیں۔
🔻انہوں نے مزید کہا: بہرحال، IAEA اور عالمی برادری کو بھارت میں جوہری اور تابکار مواد کی بار بار چوری اور غیرقانونی اسمگلنگ پر سنجیدہ تشویش ہونی چاہیے۔
🔻پاکستانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بھارت میں 2021 اور 2024 میں جوہری مواد اور ایک انتہائی زہریلے تابکار عنصر "کالیفرنیم” کی اسمگلنگ کے دو واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: یہ واقعات اس بات کا بھی ثبوت ہیں کہ بھارت کے اندر حساس اور دوہری استعمال والے مواد کی ایک بلیک مارکیٹ موجود ہے۔
🔻انہوں نے زور دیا کہ پاکستان ان واقعات کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کرتا ہے اور بھارت سے اپنے جوہری اثاثوں اور تنصیبات کی حفاظت اور سکیورٹی یقینی بنانے کا مطالبہ کرتا ہے۔