ایف آئی اے کی کمبوڈیا اور موریطانیہ سے پاکستان پہنچنے والے 8 مسافروں سے پوچھ گچھ

ایف آئی اے امیگریشن کراچی نے بڑی کارروائیاں کرتے ہوئے کمبوڈیا اور موریطانیہ سے پاکستان پہنچنے والے 8 مسافروں سے پوچھ گچھ جاری ہے۔
ترجمان نے کہا کہ 8 مسافروں میں سے 4 مسافر کمبوڈیا اور 4 مسافر موریطانیہ سے پاکستان پہنچے، موریطانیہ سے پہنچنے والے مسافروں میں محمد شعیب ، ظہیر عباس ، محمد حسین اور آصف سہیل شامل ہے، ابتدائی تفتیش کے مطابق مسافر انسانی سمگلنگ میں ملوث ایجنٹس کے ساتھ رابطے میں تھے۔
موریطانیہ سے پہنچنے والے مسافر ٹھاکر ، سام شاہ، ندیم شاہ اور خالد کمبوہ نامی ایجنٹوں سے رابطے میں تھے، مسافروں نے مذکورہ ایجنٹوں کو مجموعی طور پر 81 لاکھ روپے سے زائد ادا کئے۔
جبکہ شہروز خان، احسن رفیق ، ذین منظور اور معتصم بن اعوان کمبوڈیا سے پاکستان واپس پہنچے، مسافر بیرون ملک مقیم ایجنٹوں سے رابطے میں تھے، مذکورہ ایجنٹس انسانی اسمگلنگ میں ملوث نیٹ ورک کے ساتھ منسلک تھے۔
ایجنٹوں نے شہریوں کو بیرون ملک ملازمت کا جھانسہ دے لاکھوں روپے ہتھیائے، ایجنٹوں نے شہریوں سے بھاری رقوم وصول کیں اور کمبوڈیا بھجوا دیا۔
کمبوڈیا پہنچنے پر ایجنٹوں نے شہریوں کو غیر ملکی کمپنیوں پر بیچ دیا، غیر ملکی کمپنیوں نے شہریوں سے سفری دستاویزات قبضے میں لے لیں اور متاثرین کو اس آن لائن اسکیمنگ پر مجبور کیا۔
شہری جان بچانے میں کامیاب ہوئے اور ایمرجنسی پاسپورٹ پر کمبوڈیا سے پاکستان پہنچے، مسافروں کو ایجنٹوں کی نشاندھی کے لیے انسدادِ انسانی سمگلنگ سرکل کراچی منتقل کر دیا گیا ہے۔