رھبر انصار اللہ کے گذشتہ روز خطاب سے چند نکات

1. اسرائیلی جارحیت اور غزہ کی صورتحال:
- اسرائیل کی وحشیانہ جارحیت 19 ماہ سے جاری ہے اور "نسل کشی” دنیا کے سامنے براہِ راست نشر ہو رہی ہے، جو ماضی کے واقعات سے مختلف ہے۔
- اسرائیل نے فلسطینیوں کے لیے غزہ میں پرامن زندگی کا کوئی موقع باقی نہیں چھوڑا۔
- مجاہدینِ غزہ کی استقامت اور ثابت قدمی کو قابلِ تحسین قرار دیا۔
2. مسلم اُمہ کی ذمہ داری:
- مسلم دنیا کی خاموشی اور لاتعلقی نہ دنیا میں معاف کی جائے گی نہ آخرت میں۔
- خوف، لالچ اور اخلاقی زوال جیسے عوامل کو امت کی بے عملی کا سبب قرار دیا۔
3. اسرائیل کے خطرناک عزائم:
- صہیونیوں کا منصوبہ صرف فلسطینیوں کے خلاف نہیں بلکہ تمام عربوں اور مسلمانوں کے خلاف ہے۔
- چاہے یہودی "مذہبی” ہوں یا "سیکولر”، دونوں مسلمانوں کے خلاف بغض رکھتے ہیں۔
4. یمن کی عسکری حمایت اور کارروائیاں:
- یمن کی ریاست، فوج اور عوام فلسطینیوں کی مکمل حمایت کر رہے ہیں۔
- رواں ہفتے 10 میزائل اور ڈرون حملے یافا، عسقلان، نقب، حیفا و دیگر مقامات پر کیے گئے۔
- سب سے اہم حملہ "بن گوریون” ایئرپورٹ پر ہوا، جو امریکی دفاعی نظاموں کے باوجود کامیاب رہا۔
- ان حملوں سے اسرائیل کی سیاحت، تجارت اور فضائی آمدورفت کو شدید نقصان پہنچا۔