بھارتی فضائیہ نے اپنی حدود میں رہتے ہوئے پاکستانی خودمختاری کی خلاف ورزی کی، دفتر خارجہ

n01207168-b.jpg

پاکستانی دفتر خارجہ نے بھارت کی جانب سے پاکستان میں حملوں پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان عالمی قوانین کے مطابق بھارتی ’جارحیت‘ کا جواب دینے کا حق رکھتا ہے جس کے لیے وقت اور مقام کا تعین وہ خود کرے گا۔

دفتر خارجہ نے منگل کی شب حملے کے بعد ایک بیان جاری کیا جس کا ترجمہ ذیل میں ہے۔
بلا اشتعال اور کھلی جنگی جارحیت کے اقدام میں، بھارتی فضائیہ نے بھارت کی فضائی حدود کے اندر رہتے ہوئے اسٹینڈ آف ہتھیاروں کے ذریعے پاکستان کی خودمختاری کی سنگین خلاف ورزی کی ہے۔ بھارتی حملے میں بین الاقوامی سرحد پار کرتے ہوئے مریدکے اور بہاولپور کے علاقوں، جبکہ لائن آف کنٹرول کے پار آزاد جموں و کشمیر کے علاقوں کوٹلی اور مظفرآباد میں شہری آبادی کو نشانہ بنایا گیا۔ بھارت کی اس جارحیت کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت شہری شہید ہوئے۔ اس حملے سے تجارتی فضائی پروازوں کو بھی شدید خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔
ہم بھارت کے اس بزدلانہ اقدام کی شدید مذمت کرتے ہیں، جو اقوام متحدہ کے چارٹر، بین الاقوامی قوانین اور ریاستوں کے مابین تعلقات کے طے شدہ اصولوں کی صریح خلاف ورزی ہے۔
پہلگام حملے کے پس منظر میں بھارتی قیادت نے ایک بار پھر دہشت گردی کے مفروضے کو استعمال کر کے مظلومیت کے جھوٹے بیانیے کو فروغ دینے کی کوشش کی ہے، جو کہ خطے کے امن و سلامتی کے لیے خطرناک ہے۔ بھارت کی اس غیر ذمہ دارانہ حرکت نے دو ایٹمی طاقتوں کو ایک بڑے تصادم کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے۔
صورتحال تیزی سے بدل رہی ہے۔ پاکستان اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 اور بین الاقوامی قانون میں دیے گئے حقوق کے مطابق، وقت اور مقام کا تعین خود کرے گا اور مناسب جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔
پاکستان کی حکومت، مسلح افواج اور عوام بھارتی جارحیت کے خلاف متحد ہیں، اور وہ ہمیشہ پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کے لیے فولادی عزم کے ساتھ عمل کریں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے