رھبر انصار اللہ کا خطاب

download-1.jpeg

سید عبدالملک بدرالدین حوثی کا بیان — لبنان، فلسطین اور امت مسلمہ کے بارے میں اہم نکات

لبنان و حزب‌الله کے بارے میں:

🔻یمن کی انصار اللہ تحریک کے رہنما سید عبدالملک بدرالدین حوثی نے کہا:
اگر لبنان کی مزاحمت نہ ہوتی تو دشمن مکمل طور پر لبنان پر قابض ہو چکا ہوتا۔

🔻لبنان کی قوت اس کی دلیرانہ مزاحمت کی حمایت میں ہے، اور صرف مزاحمت ہی صہیونی رژیم کے خلاف رکاوٹ بنی ہوئی ہے۔

🔻ہم حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل کو سلام پیش کرتے ہیں اور اس بات پر زور دیتے ہیں کہ ہم ان کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔


فلسطین و غزہ کے بارے میں:

🔻اس ہفتے کے دوران تقریباً 1300 فلسطینی شہید یا زخمی ہوئے، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔

🔻صہیونی دشمن نے غزہ میں طبی خدمات ختم کرنے کی کوشش کے دوران 1400 سے زائد ڈاکٹروں اور طبی عملے کو شہید کیا ہے۔

🔻اب تک 12400 سے زیادہ فلسطینی خواتین شہید کی جا چکی ہیں، اور اندازہ ہے کہ غزہ کے شہداء میں دو تہائی تعداد بچوں، خواتین اور بزرگوں کی ہے۔

🔻صہیونی حملے میں غزہ کی 7000 سے زائد فلسطینی خاندان مکمل طور پر ختم کر دیے گئے ہیں۔

🔻یہ وحشیانہ حملے اور خاندانوں کا اجتماعی قتل عام، کھلی نسل کشی کی واضح مثال ہے۔

🔻دشمن اسرائیلی نے 18000 سے زائد فلسطینی بچوں کا قتل عام کیا ہے، جو ایک چھوٹے جغرافیائی علاقے میں انتہائی ہولناک جرم ہے۔


امریکہ، اسرائیل اور امت مسلمہ کے خلاف سازشوں کے بارے میں:

🔻امریکہ کی یمن کے خلاف جارحیت دراصل اسرائیلی دشمن کی حمایت ہے اور یہ معرکہ امت مسلمہ اور اسرائیل کے درمیان جاری جنگ کا حصہ ہے۔

🔻صہیونی منصوبہ جو 11 ستمبر کے بعد شروع ہوا، امت مسلمہ پر قبضے کا ہدف رکھتا ہے۔

🔻امریکہ اور اسرائیل مسلم ممالک پر مسلسل حملے کر رہے ہیں، اور ان کے پیچھے کوئی نہ کوئی خفیہ مقصد ہوتا ہے، جس کا ہدف امت مسلمہ کو گمراہ کرنا ہے۔

🔻یہ صہیونی منصوبہ امت مسلمہ کو کمزور اور غیر مؤثر بنانے کی کوشش ہے، کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ مسلمان کس قدر طاقتور ہو سکتے ہیں، اس لیے وہ اسلامی ممالک کی طاقت کے عناصر کو غیر مؤثر کرنے کی سازشیں کر رہے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے