بھارت نے اگر ہمارے پانی کے ساتھ کوئی گڑبڑ کی تو جنگ تصور ہو گی، اسحاق ڈار

نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ بھارت ثبوت دینے میں ناکام ہو گیا، اس نے اگر ہمارے پانی کے ساتھ کوئی گڑبڑ کی تو جنگ تصور ہو گی۔ سینیٹ اجلاس سے اظہار خیال کرتے ہوئے نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ تمام اراکین کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، متحد ہو کر پیغام دیا ہے، فیڈریشن کی نمائندگی کرتے ہوئے اس ایوان نے بھی کلیئر پیغام دیا۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ سینیٹ آف پاکستان نے قرارداد کے ذریعے دنیا کو ایک پیغام دیا۔
حکومت اور اپوزیشن کے تمام اراکین نے افہام و تفہیم کے ذریعے ڈرافٹ بنایا، متفقہ طور ایک قرارداد سینیٹ سے پاس کی گئی، جہاں ملکی سالمیت کا مسئلہ ہے سب نے ایک واضح پیغام دیا ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ اس وقت تک ہم نے سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، قطر، چین کو صورتحال سے آگاہ کیا، آذربائیجان، بحرین اور ہنگری کے وزرائے خارجہ کو صورتحال سے آگاہ کیا، قطر کے وزیر اعظم سے میری صورتحال پر بات ہوئی۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان کا اس واقعے میں الحمدللہ کوئی ہاتھ نہیں، ہمارے ان ممالک کے ساتھ بہت اچھے تعلقات ہیں جن سے روابط ہوئے، قریبی دوست ملکوں کو بھارتی بے بنیاد الزامات اور اپنے خدشات سے آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ چین اور ترکیہ نے بڑا کلیئر موقف لیا ہے، چین اور ترکیہ نے کہا پاکستان کے ساتھ ہیں، سب کو شک ہے سندھ طاس معاہدے کو ختم کرنے کے لیے ڈرامہ رچایا گیا، چین کی وزارت خارجہ کی طرف سے بھی بیان جاری ہو چکا ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمارا پہلے دن سے موقف ہے جو بھارت کرے گا ویسا جواب دیں گے، ہم نے دوست ملکوں سے کہا ہم پہل نہیں کریں گے، اگر بھارت نے کوئی حرکت کی تو اینٹ کا جواب پتھر سے دیں گے۔ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر نے مکمل شواہد کے ساتھ بریفنگ دی ہے، بھارت ثبوت دینے میں ناکام ہوگیا ہے، بھارت کی اپوزیشن نریندرمودی سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 24 اپریل کو بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی پر مبنی خط موصول ہوا، سندھ طاس معاہدہ ایک بہت ہی حساس معاملہ ہے، سندھ طاس معاہدہ یکطرفہ طور پر معطل نہیں کیا جاسکتا، پانی 24 کروڑ لوگوں کی بنیادی ضرورت ہے، کوئی کمپرومائز نہیں ہو گا۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان حق خودارادیت کے حصول تک کشمیریوں کی حمایت جاری رکھے گا، قومی سلامتی کمیٹی نے قوم کی آواز بن کر فیصلے کیے، ماضی میں بھارت کے ساتھ جنگیں ہوئیں لیکن سندھ طاس معاہدہ ختم نہیں کیا گیا۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پلوامہ ڈرامہ کیا گیا پاکستان کےخلاف کچھ نہیں ملا تو 370 اے کو ختم کیا گیا، پاکستان کا پہلگام واقعہ سے کوئی لینا دینا نہیں ہے، پہلگام واقعہ کا ملبہ بھی پاکستان پر ڈالنے کی کوشش کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہمارا دامن صاف نہ ہوتا تو شفاف انکوائری کا مطالبہ نہ کرتے، جھوٹ کے پاؤں نہیں ہوتے، بھارت کا بیانیہ ناکام ہوا ہے، اگر کوئی حرکت ہوئی تو ہم پھر کوئی نفع یا نقصان نہیں دیکھیں گے، اس مرتبہ ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے بلکہ بھرپور جواب دیں گے۔