نہروں پر احتجاج، 800 ٹینکرز پھنس گئے، سندھ میں پٹرولیم مصنوعات کی قلت کا خدشہ

1463764_2056625_9_akhbar.jpg

دریائے سندھ پر متنازع کینالز کے معاملے پر سندھ میں جاری دھرنوں اور سڑکوں کی بندش کے باعث پیٹرولیم مصنوعات کی ترسیل شدید متاثر ہو گئی ہے، اندرون سندھ اور پنجاب کے مختلف علاقوں میں بھی پیٹرولیم بحران پیدا ہونے کا خدشہ ہے، آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل کا کہنا ہے کہ لاڑکانہ اور سکھر کے علاقوں میں احتجاج اور روڈ کی بندش کے باعث 800 سے زائد آئل ٹینکرز پھنسے ہوئے ہیں، جو پیٹرول، ڈیزل اور دیگر مصنوعات کی فراہمی کے لئے رواں دواں تھے، خیرپور کے قریب ببرلو بائی پاس پر وکلاء کے دھرنے کے باعث ہزاروں گاڑیاں پھنسی ہوئی ہیں، جن میں ٹرک، مال بردار گاڑیاں اور مویشیوں سے لدی ٹرانسپورٹ شامل ہے۔ کروڑوں روپے مالیت کا سامان خراب ہونے کے خدشے کے پیش نظر کئی گاڑیاں واپس لوٹ گئیں۔تفصیلات کے مطابق آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل (OCAC) کے مطابق لاڑکانہ اور سکھر کے علاقوں میں احتجاج اور روڈ بلاکج کے باعث 800 سے زائد آئل ٹینکرز پھنسے ہوئے ہیں، جو پیٹرول، ڈیزل اور دیگر مصنوعات کی فراہمی کے لیے رواں دواں تھے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے