بھارتی عدالت نے حزب المجاہدین کے سربراہ کو اشتہاری قرار دے دیا

غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ایک عدالت نے 2002ء کے ایک قتل کیس میں حزب المجاہدین کے سربراہ سید صلاح الدین کو اشتہاری قرار دیتے ہوئے انہیں عدالت میں پیش ہونے کا نوٹس جاری کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق پرنسپل سیشن جج بڈگام اوم پرکاش بھگت کی طرف سے جاری کردہ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ یہ ہدایت سی آر پی سی کی دفعہ 512 کے تحت جاری کی جا رہی ہے۔ نوٹس کے مطابق تفتیشی افسر اور اسٹیشن ہائوس آفیسر نے تصدیق کی کہ وادی کشمیر میں صلاح الدین کو تلاش کرنے کی تمام کوششیں ناکام ہو گئی ہیں۔ ایف آئی آر کے مطابق سید صلاح الدین پر 1994ء میں آزاد کشمیر منتقل ہونے کے بعد سے عسکریت پسندی کو منظم کرنے کا الزام ہے جس میں عسکریت پسندوں کو تربیت دینا اور مسلح کرنا بھی شامل ہے۔ سید صلاح الدین کشمیری مجاہدین کی سب سے بڑی تنظیم حزب المجاہدین کے امیر اور متحدہ جہاد کونسل کے سربراہ بھی ہیں۔ ان کے دو بیٹے شاہد یوسف اور شکیل یوسف اس وقت دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں نظربند ہیں