حماس نے چار اسرائیلی مغویوں کی لاشیں واپس کر دیں

حماس نے چار اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشیں واپس کر دی ہیں۔ ان میں ایک ماں اور اس کے دو چھوٹے بچوں کی لاشیں بھی شامل ہیں۔ اقوام متحدہ نے لاشیں واپس کرنے کے اس انداز کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔اسرائیلی حکام کے مطابق یہ باقیات خاتون مغوی شیری بیباس اور ان کے دو بچوں ایرئیل اور کفیر کے ساتھ ساتھ عوديد ليفشيتس کی ہیں۔ اغوا کے وقت عوديد ليفشيتس کی عمر 83 سال تھی۔ کفیر کو جس وقت اغوا کیا گیا تھا، اس کی عمر نو ماہ تھی اور وہ سب سے کم عمر مغوی تھا۔ حماس نے کہا ہے کہ یہ چاروں افراد ایک اسرائیلی فضائی حملے میں اپنے محافظوں سمیت مارے گئے تھے۔ ان چاروں کو حماس کے عسکریت پسندوں نے سات اکتوبر 2023ء کو جنوبی اسرائیل پر کیے گئے دہشت گردانہ حملے کے دوران اغوا کیا تھا۔
حماس کے عسکریت پسندوں نے غزہ پٹی میں ایک اسٹیج پر چار سیاہ تابوت رکھے اور ان کے چاروں طرف بینرز آویزاں تھے، جن میں سے ایک بڑے بینر پر وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کو ویمپائر کے طور پر دکھایا گیا تھا۔ جس وقت یہ سیاہ تابوت ریڈ کراس کی گاڑیوں پر رکھے جا رہے تھے، اس وقت وہاں فلسطینیوں کی ایک بڑی تعداد موجود تھی جبکہ حماس کے مسلح عسکریت پسند بھی وہاں موجود تھے۔ فوج نے ڈی این اے کے ذریعے لاشوں کی باضابطہ شناخت سے پہلے ان کے اہل خانہ کی درخواست پر جنازے کی ایک چھوٹی سی تقریب بھی منعقد کی۔ ڈی این اے کی شناخت کے لیے لاشوں کو اسرائیل کی ایک لیبارٹری میں منتقل کر دیا گیا ہے اور شناخت کے عمل میں دو دن کا وقت لگ سکتا ہے۔
لاشوں کی واپسی پر اسرائیل کا ردعمل
اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشوں کے ساتھ حماس کی پریڈ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل ”حماس کی عفریتوں‘‘ کی وجہ سے غم و غصے میں ہے اور وہ فلسطینی عسکریت پسندوں کا ”خاتمہ‘‘ کر دیں گے۔ اسرائیلی وزیر اعظم نے ایک ویڈیو پیغام جاری کرتے ہوئے کہا ہے، ”ہم اپنے تمام یرغمالیوں کو واپس لائیں گے، قاتلوں کو تباہ کر دیں گے، حماس کو ختم کر دیں گے اور خدا کی مدد سے ہم اپنے مستقبل کو محفوظ بنائیں گے۔اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے، ”ہمارے دل بلکہ پوری قوم کے دل ریزہ ریزہ ہیں۔‘‘ ان کا مزید کہنا تھا، ”میں اسرائیلی ریاست کی طرف سے سر جھکا کر معافی مانگتا ہوں۔ میں اس خوفناک دن آپ کی حفاظت نہ کرنے کے لیے معافی مانگتا ہوں، آپ کو بحفاظت گھر نہ لانے کے لیے معافی چاہتا ہوں۔اسرائیلی ٹی وی چینلز نے یرغمالیوں کی لاشوں کی حوالگی کو نہیں دکھایا۔ ابھی تک اسرائیل کے 24 زندہ یرغمالیوں کی رہائی ہو چکی ہے اور ان کی واپسی پر اسرائیلی شہریوں کی طرف سے جشن بھی منایا گیا۔ تاہم آج کی صورت حال بالکل مختلف تھی کیوں کہ آج مارے جانے والے مغویوں کی لاشیں لائی گئی ہیں۔
اقوام متحدہ کی طرف سے مذمت
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے گروپ نے جمعرات کو حماس کی طرف سے چار مغویوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کرنے کے انداز کو ”گھناؤنا اور ظالمانہ‘‘ قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے۔ انسانی حقوق کے ہائی کمشنر کے دفتر نے کہا، ”آج صبح، جس انداز میں لاشوں کی پریڈنگ دیکھی گئی ہے، وہ گھناؤنا اور ظالمانہ عمل ہے اور بین الاقوامی قانون کے بھی منافی ہے۔
غزہ کے مستقبل کے حوالے سے سعودی عرب میں اجلاس
دریں اثنا سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے خلیجی عرب ممالک، مصر اور اردن کے رہنماؤں کو جمعے کے روز ریاض میں ایک ملاقات کے لیے مدعو کیا ہے۔ سعودی سرکاری خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق اس اجلاس میں غزہ پٹی کی تعمیر نو کے منصوبے کے حوالے سے بات چیت کی جائے گی۔ عرب ممالک فلسطینیوں کو غزہ پٹی سے زبردستی نکالے بغیر اس کی تعمیر نو کا منصوبہ تیار کر رہے ہیں۔ یہ عرب منصوبہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس منصوبے کا جواب ہے، جس کا مقصد فلسطینیوں کو اس علاقے سے بے دخل کر دینا ہے۔ نیوز کے مطابق جمعے کی یہ ملاقات غیر سرکاری ہو گی اور ”ان قریبی برادرانہ تعلقات کے فریم ورک کے اندر ہو گی، جو ان رہنماؤں کو متحد کرتے ہیں۔
مصر کے سرکاری اخبار الاحرام کے مطابق مصر، سعودی عرب، قطر، متحدہ عرب امارات اور اردن کے حکام کل ریاض میں ہونے والے اس اجتماع میں غزہ کی تعمیر نو کے منصوبے پر تبادلہ خیال کریں گے اور پھر رواں ماہ کے آخر میں عرب سربراہی اجلاس کے موقع پر اسے متعارف کرایا جائے گا۔رپورٹ کے مطابق ”عرب منصوبے‘‘ میں تین مرحلوں پر مشتمل تعمیر نو کا مطالبہ کیا گیا ہے، جس میں غزہ سے فلسطینیوں کو نکالے بغیر پانچ سال تک کا وقت لگے گا۔ دو درجن سے زیادہ مصری اور بین الاقوامی فرمیں ملبہ ہٹانے اور غزہ پٹی کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر نو میں حصہ لیں گی۔ حکام نے کہا ہے کہ تعمیر نو سے غزہ کی آبادی کو دسیوں ہزار نوکریاں بھی ملیں گی۔