بلوچستان: قلات اور کیچ کے اضلاع میں فورسز پر حملے، 4 اہلکار شہید، 8 زخمی

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران قلات اور کیچ اضلاع میں فرنٹیئر کور اور لیویز کی چیک پوسٹوں پر مسلح حملوں میں 4 سیکیورٹی اہلکار شہید اور 8 زخمی ہوگئے۔رپورٹ کے مطابق ایک واقعے میں نوشکی کے ایک پولیس اسٹیشن پر بھی حملہ کیا گیا، حکام کا کہنا ہے کہ لیویز چیک پوسٹ کو اتوار کی علی الصبح توگھو چھپیئر کے علاقے میں نشانہ بنایا گیا۔بلوچستان حکومت کے ترجمان شاہد رعد نے بتایا کہ نامعلوم افراد نے چوکی پر فائرنگ کی، لیویز اہلکاروں نے جوابی فائرنگ کی، فائرنگ تبادلہ کچھ دیر تک جاری رہا، جس کے بعد حملہ آور فرار ہوگئے۔انہوں نے کہا کہ فائرنگ کے نتیجے میں ایک لیویز اہلکار جاں بحق، جب کہ 2 شدید زخمی ہوگئے، حملے کی اطلاع ملتے ہی لیویز فورسز موقع پر پہنچ گئیں، اور لاش اور زخمیوں کو قلات کے ضلعی اسپتال منتقل کردیا۔شہید اہلکار کی شناخت علی نواز لانگو کے نام سے ہوئی، جب کہ زخمیوں میں غلام علی اور محمد ایوب لانگو شامل ہیں، حکام کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں کی تلاش کے لیے علاقے میں آپریشن جاری ہے۔
دوسری جانب ضلع کیچ میں نامعلوم مسلح افراد نے ہفتے کی رات دیر گئے نیم فوجی فرنٹیئر کور کی ایک چیک پوسٹ پر حملہ کیا، حکام کا کہنا ہے کہ چوکی پر تعینات ایف سی اہلکاروں نے حملہ آوروں کو نشانہ بنایا، شدید فائرنگ کے تبادلے کے دوران 3 جوان شہید اور 6 دیگر زخمی ہوگئے۔زخمیوں اور لاشوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا، جہاں شہید ایف سی اہلکاروں کی شناخت نائیک گل سنت، لانس نائیک رانا ذاکر اور سپاہی لکھمیر کے ناموں سے ہوئی ہے۔بعد ازاں تمام زخمیوں کو علاج کے لیے کوئٹہ منتقل کردیا گیا، سپاہی لکھمیر کا تعلق بلوچستان کے علاقے نصیر آباد سے تھا۔حملے کے بعد ایف سی کے مزید دستے علاقے میں پہنچ گئے اور سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا۔اطلاعات کے مطابق شرپسندوں نے ہفتے کی رات مشکی کے علاقے میں ایک پولیس اسٹیشن اور لیویز فورسز کے اسٹیشن پر بھی حملہ کرنے کی کوشش کی، تاہم دونوں مقامات پر موجود اہلکاروں نے مزاحمت کی اور دونوں عمارتوں میں داخل ہونے کی ان کی کوششوں کو ناکام بنا دیا۔
دستی بم کا حملہ
اتوار کی شام نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے نوشکی میں ایک پولیس اسٹیشن پر دستی بم پھینکا، حکام نے بتایا کہ ڈیوائس عمارت کے قریب پھٹ گئی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلح افراد نے فائرنگ بھی کی, جس کا پولیس اہلکاروں نے بھرپور جواب دیا، جس کے بعد حملہ آور فرار ہونے پر مجبور ہوگئے۔واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، تاہم دھماکے کے نتیجے میں تھانے کی ایک دیوار کو معمولی نقصان پہنچا ہے۔
وزیراعظم اور وزیراعلیٰ بلوچستان کا اظہار مذمت
وزیر اعظم شہباز شریف نے قلات میں لیویز چیک پوسٹ پر دہشت گردوں کے حملے کی مذمت کی ہے۔ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ دہشت گرد بلوچستان کی ترقی و خوشحالی کے دشمن ہیں، وزیراعظم نے شہدا کے درجات کی بلندی کے لیے دعا کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے مادر وطن کے دفاع کے لیے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا۔وزیراعظم نے زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی اور حکومت کے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ دہشت گردوں کے مذموم عزائم کو کامیاب نہیں ہونے دے گی۔وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے بھی لیویز چیک پوسٹ پر حملے کی مذمت کی ہے۔انہوں نے شہید علی نواز اور دیگر شہدا کو اپنی ذمہ داریاں نبھانے اور اپنی جان کا نذرانہ دے کر بہادری کی مثال قائم کرنے پر خراج تحسین پیش کیا۔انہوں نے کہا کہ حملے میں ملوث عناصر کو جلد انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔