میرے کھلے خطوط وہ حقائق ہیں جن پر اسٹیبلشمنٹ کو غور کرنا چاہیے، عمران خان

1523415541029c9.jpg

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین کے وکیل فیصل چوہدری نے کہا ہے کہ عمران خان نے بتایا کہ یہ اوپن خطوط سب کے لیے ہیں اور یہ وہ حقائق ہیں جن پر اسٹیبلشمنٹ کو غور کرنا چاہیے۔اڈیالہ جیل راولپنڈی کے باہر دیگر وکلا کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کے دوران فیصل چوہدری کا کہنا تھا کہ آج جھوٹے کیسز کی سیریز کے ایک اور کیس جی ایچ کیو کیس کی سماعت تھی۔انہوں نے کہا کہ جنہوں نے پی ٹی آئی چھوڑ دی ان کے خلاف 9مئی کا کوئی کیس نہیں چلا، آج بھی سرکاری گواہان کو پیش کیا گیا، اڈیالہ جیل میں کنٹرولڈ ٹرائل چلایا جارہا ہے، وکلا اور صحافیوں میں پک اینڈ چوز کرکے اندر بھیجا جاتا ہے، ہم نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں اوپن ٹرائل کی درخواست دائر کی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے اپنے تینوں خطوط کا اعادہ کیا ہے، انہوں نے کہا کہ یہ اوپن خطوط ہیں سب کے لیے ہیں اور یہ وہ حقائق ہیں جن پر اسٹیبلشمنٹ کو غور کرنا چاہیے۔فیصل چوہدری کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ ’ ملک میں بڑھتی دہشت گردی کا سدباب کرنا ہوگا، عدلیہ کو کرش کیا گیا ہے، آزاد جج کبھی کوئی متنازع ریمارکس نہیں دیتے۔فیصل چوہدری کا کہنا تھا کہ 9 مئی کو بانی کی گرفتاری کے وقت اسلام آباد ہائی کورٹ میں کیا ہوا سب نے دیکھا، ہم 9 مئی پر اسی لیے جوڈیشل کمیشن مانگ رہے ہیں، ہمارا موقف ہے 9 مئی فالس فلیگ آپریشن تھا۔انہوں نے کہا کہ ہم ریاست سے آئین اور قانون کے مطابق انصاف مانگتے ہیں، ملٹری کورٹس کا کیس سننے والے سپریم کورٹ کے بنچ کے ریمارکس سے متفق نہیں ہیں، پاکستان میں پی ٹی آئی کے خلاف چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا گیا۔

بانی پی ٹی آئی کے وکیل کا کہنا تھا کہ انسانی حقوق پامالی کیس کو دنیا کے سامنے لانے کی وجہ رول آف لا کی نفی ہے، ہم بنیادی انسانی حقوق کا تحفظ چاہتے ہیں، آزادی میڈیا اور آزاد عدلیہ ریورس ہوچکے ہیں، ملک میں انٹرنیٹ بند ہے کون یہاں سرمایہ کاری کرے گا۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف رول آف لا کا مطالبہ کرتی ہے، پی ٹی آئی حکومت کے بعد ملک کو 45 ارب ڈالر کا نقصان پہنچا ہے، فارم 47 کے کندھوں پر چڑھ کر حکومت قائم کی گئی ہے۔فیصل چوہدری نے کہا کہ بانی نے اسد قیصر اور عمر ایوب کو ٹاسک دیا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں کو اعتماد میں لیں اور عمران خان نے ماہ رنگ بلوچ سے بھی رابطہ کرنے کی ہدایت کی ہے جب کہ رمضان المبارک کے بعد بھر پور تحریک چلانے کی ہدایت کی ہے اور کہا کہ ثنا اللہ مستی خیل کو سیاسی کمیٹی میں شامل کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو اب تک 3 خط لکھ چکے ہیں۔عمران خان کی جانب سے پاک فوج کے سربراہ کو پہلا خط 3 فروری کو لکھا گیا تھا جس میں انہوں نے پاک فوج کے سربراہ سے پالیسیوں میں تبدیلی کی اپیل کی تھی۔بانی پی ٹی آئی نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو دوسرا خط 8 فروری کو لکھا تھا جس میں ان کا کہنا تھا کہ گن پوائنٹ پر 26ویں آئینی ترمیم کے ذریعے عدالتی نظام پر قبضہ کیا گیا۔پاک فوج کے سپہ سالار کو تیسرا خط گزشتہ روز لکھا گیا جس کی تصدیق عمران خان کے وکیل فیصل چوہدری نے اڈیالہ جیل کے باہر گفتگو کے دوران کی، جس میں ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے خط میں مبینہ انتخابی دھاندلی کا معاملہ اٹھایا ہے اور دہشت گردی کی وجوہات پربات کی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے