لکی مروت جرگہ کے اہم نکات، فتنہ الخوارج کے خلاف بڑے فیصلے

jirga.jpg

گذشتہ روز خیبرپختونخوا کے ضلع لکی مروت میں امن و امان کے حوالے سے جرگہ منعقد ہوا جس میں مقامی افراد سمیت علاقے کے مشران اور علمائے کرام نے بھی شرکت کی۔جرگہ میں مقامی مشران اور قبائل کی جانب سے فتنہ الخوارج دہشت گردوں کو کارروائیوں سے باز رہنے کے تنبیہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ لکی مروت کے عوام ریاستی اداروں خاص طور پر پولیس اور فوج پر بھرپور اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے یقین دلاتی ہے کہ وہ فورسز کے شانہ بشانہ کھڑے رہیں گے۔

مروت جرگے کی جانب سے خوارج کے خلاف درج ذیل فیصلے کئے گئے:لکی مروت کے عوام نے خوارج کے نظریات کو مسترد کرتے ہوئے حکومت، پولیس اور فوج کے ساتھ یکجہتی کا عہد کیا اور دہشت گردوں کو نیست و نابود کرنے کا عزم کا اظہار کیامروت قومی جرگہ نے اغوا کاروں کو تین دن کا الٹی میٹم دیا کہ اگر مغوی واپس نہ کیے گئے تو عوام خود کارروائی کرنے پر مجبور ہوں گے۔لکی مروت کی عوام نے پولیس اور فوج کے ساتھ مل کر علاقے میں گشت شروع کرنے کا فیصلہ کیا اور خوارجیوں کے خلاف متحد ہوکر مکمل خاتمے کرنے کا اعلان کیا۔جرگے میں منشیات فروشوں کے خلاف بھی سخت اقدامات کا عہد کیا گیا اور پولیس کو کہا گیا کہ فوری طور پر علاقے میں گشت کا آغاز کریں تاکہ کسی کو بھی بدامنی پھیلانے کا موقع نہ ملے۔

تجزیہ کاروں کے مطابق خیبرپختونخوا کے عوام نے ایک بار پھر ثابت کیا کہ وہ اپنی ترقی اور خوشحالی پر کسی انتشار پسند گروہ کو کوئی مدد فراہم کریں گے نہ ہی ان کی عوام دشمن کاروائیوں کا بلواسطہ یا بلا واسطہ حصہ بنیں گے۔جرگے کے شرکاء کا کہنا تھا کہ وہ سیکیورٹی اداروں کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہیں اور اپنی سرزمین سے آخری خارجی کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ یہ دہشت گرد عوام کے حوصلے پست نہیں کر سکتے اور پاکستان اپنی ترقی کی راہ پر گامزن رہے گا، اور خوارج کے یہ ناپاک عزائم ہمیشہ ناکام و نامراد رہیں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے