بیروت ایرانی پرواز پر پابندی کے خلاف لبنانی عوام سڑکوں پر نکل آئے، ايئرپورٹ کا راستہ بند کردیا

باخبر ذرائع نے بتایا ہے کہ لبنانی حکام کی جانب سے تہران- بیروت پرواز پر پابندی عائد کرنے کے خلاف عوام سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔لبنانی ذرائع ابلاغ کے مطابق، بیروت کے مختلف علاقوں کے رہنے والے جمعرات کی شام اس وقت سڑکوں پر نکل آئے جب انہیں معلوم ہوا کہ تہران سے بیروت جانے والی تمام پروازوں کو بند کردیا گیا ہے۔مظاہرین امریکہ اور صیہونی حکومت کی مداخلت کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔
مشتعل مظاہرین نے بیروت بین الاقوامی ایئرپورٹ کی شاہراہ کو بند اور اعلان کیا ہے کہ جب تک تہران- بیروت کی پرواز بحال نہیں کی جاتی تب تک، کسی بھی فلائٹ کی اجازت نہیں دی جائے گی۔واضح رہے کہ لبنانی حکام نے دعوی کیا ہے کہ ایران کی پرواز میں ممکنہ طور پر حزب اللہ کے لیے مالی امداد بھیجی جا رہی ہوگی لہذا تہران- بیروت کی پرواز پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔قابل ذکر ہے کہ چند مہینے قبل 4 دسمبر 2024 کو بھی بیروت کے رفیق حریری بین الاقوامی ایئرپورٹ پر اسی بہانے ایرانی مسافروں کی غیرمعمول انداز میں تفتیش کی گئی تھی۔بعض ذرائع ابلاغ نے اس وقت بھی دعوی کیا تھا کہ ایران ماہان ایئرلائنز کی پرواز کے ذریعے نقد رقم منتقل کر رہا تھا تاہم یہ دعوی ہرگز ثابت نہیں ہوسکا۔