حماس نے اسرائیلی قیدیوں کی رہائی موخر کردی، اسرائیل میں ہائی الرٹ جاری

hamas-israel-6.jpg

حماس نے اسرائیل پر جنگ بندی کی خلاف ورزی اور فلسطینیوں کی گھروں کو واپسی میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام لگاکر اسرائیلی قیدیوں کی رہائی تاحکم ثانی روک دی ہے جس کے بعد امن معاہدہ ختم ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔حماس کی جانب سے یہ فیصلہ تب سامنے آیا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیلی قیدیوں کی ہفتے تک رہائی نہ ہونے کی صورت میں جنگ بندی ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

حماس کے اس فیصلے کے بعد اسرائیل میں ہائی الرٹ جاری کردیا گیا ہے اور اسرائیلی وزیر دفاع نے افواج کو تیار رہنے کی بھی ہدایت کی ہے۔دوسری طرف اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کابینہ کا اجلاس طلب کرلیا ہے جبکہ قیدیوں کی رہائی میں تاخیر پر کئی اسرائیلی شہریوں نے احتجاج بھی کیا ہے۔

حماس کے سینیئر رہنما سمیع ابو زہری نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان پر کہا ہے کہ اسرائیلی قیدیوں کی گھر واپسی کا واحد ذریعہ حماس۔اسرائیل جنگ بندی کی پابندی ہے، دھمکیاں کسی مسئلے کا حل نہیں بلکہ اس سے معاملے کی پیچیدگی میں اضافہ ہوگا۔حماس نے الزام عائد کیا ہے کہ اسرائیل جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے فلسطینیوں کے قتل و غارت میں مصروف ہے اور امدادی اشیا کے غزہ میں داخلے میں بھی رکاوٹیں ڈال رہا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے