اسرائیلی یرغمالی ہفتہ تک رہا نہ ہوئے تو جنگ بندی ختم، صدر ٹرمپ کی دھمکی

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی دی ہے کہ اگر بقیہ اسرائیلی یرغمالیوں کو ہفتہ تک رہا نہ کیا گیا تو جنگ بندی ختم کردی جائے گی۔صدر ٹرمپ کی جانب سے یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب حماس کی جانب سے ایک نازک جنگ بندی معاہدے کی اسرائیلی خلاف ورزی پر مزید اسرائیلی یرغمالیوں کا فلسطینی قیدیوں سے تبادلہ ملتوی کررہا ہے۔جہاں تک میرا تعلق ہے، اگر ہفتہ کو 12 بجے تک تمام (اسرائیلی) یرغمالیوں کو واپس نہ کیا گیا تو میرے خیال میں یہ ایک مناسب وقت ہے، میں کہوں گا کہ اسے (جنگ بندی) منسوخ اور تمام شرائط ختم کردیں، اور قیامت ٹوٹنے دیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق، نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے، صدر ٹرمپ نے اعتراف کیا کہ ہو سکتا ہے کہ الٹی میٹم اور ہفتہ کی دوپہر کی ڈیڈ لائن پر اسرائیل ان سے متفق نہ ہو مگر ہوسکتا ہے وہ اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو سے بات کریں۔تاہم اس کے ساتھ ساتھ صدر ٹرمپ نے بقیہ اسرائیلی یرغمالیوں کی قسمت کے بارے میں خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ باقی یرغمالی اگر اگلے چند روز میں رہا نہ ہوئے تو ان میں سے بہت زندہ نہیں بچ پائیں گے۔
امریکی صدر کی جانب سے یہ تبصرے حماس کے اعلان کے چند گھنٹے بعد سامنے آئے ہیں جس میں اس نے اعلان کیا ہے کہ وہ ہفتے کے روز منصوبہ بند اسرائیلی یرغمالیوں کی اگلی رہائی میں مزید کسی اطلاع تک تاخیر کا ارادہ رکھتی ہے، کیونکہ اسرائیل یرغمالیوں اور جنگ بندی سے متعلق معاہدے کی خلاف ورزی کررہا ہے۔اوول آفس میں اپنے تازہ ترین فری وہیلنگ سیشن میں، ٹرمپ نے ہفتے کے روز آزاد کیے گئے تین مرد یرغمالیوں کی جسمانی حالت پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے دعویٰ کیا ان یرغمالیوں پر ذہنی تشدد کیا گیا۔19 جنوری سے نافذ العمل ہونے سے قبل جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے کے پیچھے ایک محرک قوت ہونے کے باوجود صدر ٹرمپ جنگ بندی کے تحت اسرائیل اور حماس کے درمیان طے شدہ حیران کن رہائیوں کی حمایت سے دستبردار ہوتے نظر آئے۔