9 ممالک اسرائیل کو جنگی جرائم کا ذمہ دار ٹھہرانے کے لیے متحد

israel.jpg

9 ممالک نے اسرائیل کو جنگی جرائم کا ذمہ دار ٹھہرانے کے لیے ‘ہگ گروپ’ تشکیل دیا ہے۔ اس گروپ کا مقصد اسرائیل کو اسلحہ کی منتقلی کو روکنا ہے اگر انسانی حقوق کے قوانین یا نسل کشی کے کنونشن کی خلاف ورزی کا خطرہ ہو۔جنوبی افریقہ، ملائیشیا، نمیبیا، کولمبیا، بولیویا، چلی، سینیگال، ہونڈراس اور بیلیز کے نمائندے دی ہیگ میں جمع ہوئے اور اسرائیل کو بین الاقوامی قوانین کی مبینہ خلاف ورزیوں کے لیے جوابدہ ٹھہرانے کے لیے ایک مشترکہ کوشش کا اعلان کیا۔ اجلاس پروگریسو انٹرنیشنل کی میزبانی میں ہوا، جس کے نتیجے میں ‘ہگ گروپ’ کی تشکیل ہوئی، جس نے غزہ اور مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں اسرائیل کے اقدامات کے خلاف قانونی، اقتصادی اور سفارتی اقدامات اٹھانے کا عہد کیا۔

نیا تشکیل شدہ ‘ہگ گروپ’ نے اپنی کوشش کو ضرورت سے جنم لینے والا قرار دیا، اور اسرائیل کی فوجی کارروائیوں کو نسل کشی سے تعبیر کیا۔ گروپ نے انسانی جانوں، روزگار، کمیونٹیوں، اور ثقافتی ورثے کے نقصان پر غم کا اظہار کیا اور بین الاقوامی جرائم کے سامنے خاموش رہنے سے انکار کیا۔ہگ گروپ نے بین الاقوامی قانون کے تحت اپنے عہدوں کی پاسداری کرنے کا عہد کیا، بشمول فلسطینی علاقوں پر اسرائیل کی قبضے کا خاتمہ کرنے اور فلسطینی عوام کے خود ارادیت اور ریاست کے حق کی حمایت کرنے کی کوششیں۔ گروپ نے بین الاقوامی فوجداری عدالت (ICC) کی تحقیقات کی حمایت کرنے اور اسرائیلی عہدیداروں کے لیے جاری کیے گئے گرفتاری کے وارنٹس پر عمل کرنے کا عہد کیا۔

آئی سی سی نے نومبر 2024 میں اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو اور سابق وزیر دفاع یوآو گیلنٹ کے خلاف غزہ میں جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے لیے وارنٹس جاری کیے تھے۔ ان کوششوں کے تحت، ہگ گروپ نے اسرائیل کو اسلحہ اور فوجی سامان کی فراہمی یا منتقلی روکنے کے منصوبے کا اعلان کیا، جب ایسی صورتحال ہو جہاں انسانی حقوق کے قانون یا نسل کشی کے کنونشن کی خلاف ورزی کا واضح خطرہ ہو۔بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ مشتبہ جہازوں کو جن پر اسرائیل کو فوجی ایندھن اور ہتھیار پہنچانے کا الزام ہو، ان کے اپنے دائرہ اختیار کے اندر پورٹس پر لنگر انداز ہونے سے روکا جائے گا۔ ہگ گروپ کی تشکیل جنوبی افریقہ کے اسرائیل کے خلاف بین الاقوامی عدالت انصاف (ICJ) میں کیس کے بعد ہوئی، جس میں غزہ میں نسل کشی کے کنونشن کی خلاف ورزیوں کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

دسمبر 2023 سے متعدد ممالک جن میں نیکاراگوا، کولمبیا، کیوبا، لیبیا، میکسیکو، فلسطین، اسپین اور ترکی شامل ہیں، اس کیس میں شامل ہو چکے ہیں، جو اسرائیل کی فوجی کارروائیوں کے خلاف عالمی سطح پر بڑھتی ہوئی مخالفت کی علامت ہے۔غزہ میں انسانی بحران شدت اختیار کر چکا ہے اور 7 اکتوبر 2023 سے اب تک 47 ہزار 400 سے زیادہ فلسطینی شہید اور 1 لاکھ 11 ہزار سے زیادہ زخمی ہو چکے ہیں۔ ہزاروں افراد لاپتا ہیں اور وسیع پیمانے پر تباہی کا سامنا ہے۔ امدادی تنظیموں نے بچوں اور بزرگوں جیسے کمزور افراد کے لیے جاری تباہی کے بارے میں خبردار کیا ہے۔ہگ گروپ کے بیان میں اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ اسرائیل کے قبضے کا خاتمہ کرنے اور فلسطینی خود ارادیت کے راستے میں حائل رکاوٹوں کو ختم کرنے کے لیے مزید اقدامات کیے جائیں گے۔ گروپ کا مشترکہ نقطہ نظر بین الاقوامی قانونی اور سفارتی کوششوں میں ایک اہم شدت کو ظاہر کرتا ہے تاکہ اسرائیل کو غزہ میں کیے گئے اپنے اقدامات کا حساب دینا پڑے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے