عمران خان نے خیبر پختونخوا میں مبینہ انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کروانے کی ہدایت کردی

عمران-خان-الیکشن-پول.jpg

سابق وزیراعظم عمران خان نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کو مبینہ انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کروانے کی ہدایت کی ہے۔ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم عمران خان نے وزیراعلی علی امین گنڈاپور کو 3 اہم ٹاسک دیتے ہوئے عام انتخابات کے دوران صوبے میں مبینہ دھاندلی سے متعلق تحقیقات کروانے کی ہدایت کی ہے۔ذرائع نے بتایا کہ عمران خان نے پشاور کے 9 صوبائی اور قومی اسمبلی کے حلقوں میں مبینہ دھاندلی سے متعلق تحقیقات کروانے کی ہدایت کی ہے، جس میں تیمور سلیم جھگڑا کا صوبائی اسمبلی اور نورعالم خان کے قومی اسمبلی کے حلقے شامل ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ پشاور کے 9 حلقوں کے ریٹرنگ افسران کے جاری کیے گئے فارم 45 اور فارم 47 کے آڈٹ کروانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

عمران خان نے پارٹی کی لیگل ٹیم کو اس حوالے سے قانونی مشاورت اور خیبر پختونخوا حکومت کی معاونت کرنے کا ٹاسک سونپا ہے، لیگل ٹیم صوبے میں مبینہ دھاندلی سے متعلق انکوائری کروانے کے حوالے سے ٹی او آرز مرتب کرے گی۔ذرائع نے بتایا کہ عمران خان نے وزیراعلی خیبر پختونخوا کو سانحہ 9 مئی کی جوڈیشل انکوائری کروانے کی بھی ہدایات جاری کی ہیں، جس میں 9 مئی کو ریڈیو پاکستان کی عمارت کو آگ کس نے لگائی؟ آگ لگانے کا مواد کہاں سے آیا؟ سیکیورٹی کہاں تھی اور سی سی ٹی وی فوٹیجز کس نے چرائی؟ جیسے سوالات کی بنیاد پر حقائق تک پہنچا جائے۔ذرائع نے بتایا کہ خیبر پختونخوا کابینہ 9 مئی کے حوالے سے تحقیقات کروانے کی منظوری پہلے ہی دے چکی ہے اس ضمن میں پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کو ایک بار پھر خط لکھا جائے گا۔عمران خان کی ہدایات کے مطابق اگر پشاور ہائیکورٹ جوڈیشل کمیشن تشکیل نہیں دیتا تو پھر ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں کمیشن بنایا جائے گا۔

سابق وزیراعظم عمران خان نے وزیراعلیٰ علی امین کو پارٹی میں گروپ بندی ختم کرنے کی ہدایات کرتے ہوئے جنید اکبر کے ساتھ تعاون کرنے اور انہیں کامیاب بنانے کی بھی ہدایت کی ہے۔ذرائع کے مطابق عمران خان نے واضح کیا ہے کہ جنید اکبر کی ناکامی کی ذمہ داری گروپ بندی کرنے والوں پر عائد ہوگی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے