امریکی صدر کا 30 ہزار تارکین وطن کیلئے گوانتاناموبے میں حراستی مرکز تعمیر کرنے کا حکم

30121737660810a.jpg

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گوانتانامو بے میں تارکین وطن کے حراستی مرکز کی تعمیر کا حکم دیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ حراستی مرکز میں 30 ہزار افراد کو رکھا جائے گا۔ رپورٹ کے مطابق امریکی صدر کا کہنا تھا کہ کیوبا میں امریکی بحریہ کے اڈے پر قائم کیے جانے والے حراستی مرکز میں امریکی عوام کے لیے خطرہ بننے والے بدترین مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث غیر قانونی تارکین وطن کو رکھا جائے گا، یہ حراستی مرکز سخت سیکیورٹی کی حامل امریکی فوجی جیل سے الگ ہوگا۔گوانتانامو بے کو طویل عرصے سے تارکین وطن کو قید رکھنے کے لیے استعمال کیا جاتا رہا ہے، اس حراستی مرکز کو انسانی حقوق کی تنظیموں نے تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔بعد ازاں بدھ کے روز ٹرمپ کے سرحدی مشیر ٹام ہومن نے کہا کہ گوانتاناموبے میں موجود حراستی مرکز کو توسیع دی جائے گی اور اسے امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ (آئی سی ای) چلارہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکی کوسٹ گارڈ کی جانب سے سمندر میں روکے جانے کے بعد تارکین وطن کو براہ راست وہاں منتقل کیا جا سکتا ہے اور حراست کے ’اعلیٰ ترین‘ معیارات کا اطلاق کیا جائے گا، یہ واضح نہیں ہے کہ اس حراستی مرکز پر کتنی لاگت آئے گی یا یہ کب مکمل ہوگا۔کیوبا کی حکومت نے فوری طور پر اس منصوبے کی مذمت کی ہے اور امریکا پر ’مقبوضہ‘ زمین پر تشدد اور غیر قانونی حراست کا الزام عائد کیا ہے۔صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ اعلان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب انہوں نے نام نہاد ’لیکن ریلی ایکٹ‘ پر دستخط کیے ہیں جس کے تحت چوری یا پرتشدد جرائم کے الزام میں گرفتار کیے جانے والے غیر قانونی تارکین وطن کو مقدمے کی سماعت تک جیل میں رکھا جانا لازمی ہے۔یہ بل جارجیا کی نرسنگ کی ایک طالبہ کے نام پر رکھا گیا ہے جسے گزشتہ سال وینزویلا کے ایک تارکین وطن نے قتل کر دیا تھا۔وائٹ ہاؤس کے ایسٹ روم میں دستخط کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ گوانتانامو بے کے نئے ایگزیکٹو آرڈر میں دفاع اور ہوم لینڈ سیکیورٹی کے محکموں کو 30 ہزار بستروں پر مشتمل اس مرکز کی تیاری شروع کرنے کی ہدایت کی جائے گی۔

انہوں نے تارکین وطن کے بارے میں کہا کہ ’ان میں سے کچھ اتنے برے ہیں کہ ہمیں ان ممالک پر بھی بھروسہ نہیں ہے کہ وہ انہیں پکڑیں گے، کیونکہ ہم نہیں چاہتے کہ وہ واپس آئیں لہٰذا ہم انہیں گوانتانامو بے بھیجنے جا رہے ہیں، باہر نکلنے کے لیے یہ ایک مشکل جگہ ہے‘۔ڈونلڈ ٹرمپ کے مطابق غیر قانونی تارکین وطن کو رکھنے کے لیے کیوبا میں واقع امریکی حراستی مرکز کی گنجائش کو دگنا کیا جائے گا۔واضح رہے کہ امریکا پہلے ہی گوانتانامو بے میں ایک حراستی مرکز چلارہا ہے جسے گوانتانامو بے مائیگرنٹ آپریشن سینٹر (جی ایم او سی) کے نام سے جانا جاتا ہے۔انٹرنیشنل ریفیوجی اسسٹنس پروجیکٹ (آئی آر اے پی) نے 2024 کی ایک رپورٹ میں امریکی حکومت پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ تارکین وطن کو سمندر سے حراست میں لینے کے بعد خفیہ طور پر غیر معینہ مدت کے لیے غیر انسانی حالات میں وہاں رکھے ہوئے ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے