ویٹی کن کی طرز پر خود مختار ’صوفی ریاست‘ قائم کرنے کا اعلان
البانیا کے وزیر اعظم ایدی راما نے مذہبی رواداری کے تحفظ اور فروغ کے لیے ویٹی کن کی طرز پر بیکتاشی فرقے کے لیے تیرانا میں خودمختار ’صوفی ریاست‘ قائم کرنے کا اعلان کیا ہے۔رپورٹ کے مطابق ایدی راما نے کہا کہ صوفی نظام کے لیے قائم کیے جانے والا ’انکلیو‘ دنیا کی سب سے چھوٹی ریاستوں میں سے ایک ہوگا، اور اس کی اپنی انتظامیہ ہوگی، لیکن کوئی ٹیکس یا پولیس نہیں ہوگی اور یہ ریاست البانیہ کی خودمختاری کو چیلنج نہیں کرے گی۔ترکیہ سے البانیا منتقل ہونے کی 95 ویں سالگرہ کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایدی راما نے کہا کہ بیکتاشی کی تاریخ اپنے آپ میں بیکتاشی ورلڈ سینٹر کی مقدس نشست کو ویٹی کن جیسی حیثیت دینے کا ایک زبردست مطالبہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ علامتی ریاست دیواروں کے بغیر، پولیس کے بغیر، فوج کے بغیر، ٹیکس یا دیگر خصوصیات کے بغیر، بلکہ ایک ہیڈکوارٹر، ایک روحانی ریاست ہوگی۔تیرہویں صدی عیسوی میں سلطنت عثمانیہ میں صوفی ازم کی شاخ کے طور پر قائم ہونے والے بیکتاشی نظام کا صدر دفتر البانیا میں 1929 ء سے اس وقت سے موجود ہے جب نو تشکیل شدہ ترک جمہوریہ کمال اتاترک نے اس پر عمل کرنے سے روک دیا تھا۔راما نے گزشتہ سال کہا تھا کہ البانیا نے ملک کے دارالحکومت کے مشرقی حصے میں بیکتاشیوں کے لیے روحانی مرکز کے طور پر ریاست بنانے کا منصوبہ بنایا ہے ، جو کوسوو اور شمالی مقدونیہ کے ساتھ ساتھ البانیا میں بھی بکھرے ہوئے ہیں۔واضح رہے کہ البانیہ کی تقریباً 10 فیصد آبادی بیکتاشی ہے۔