روس نے 757 یوکرینی فوجیوں کی لاشیں یوکرین حکومت کو واپس کر دیں

news-1737738493-1392.jpg

ماسکو:روس نے یوکرین کے جنگ کے دوران مارے جانے والے757 فوجیوں کی لاشیں یوکرینی حکومت کے حوالے کر دیں ہیں۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق روس نے یوکرین کے ساتھ فروری 2022 سے جاری جنگ میں ہلاک ہونے والے 757 فوجیوں کی لاشوں کو یوکرینی حکام کے حوالے کر دیا ہے ، جسکی تصدیق یوکرینی حکومت کی جانب سے کر دی گئی ہے۔رپورٹس کے مطابق دونوں ملکوں کے درمیان لاشوں کے تبادلے کا معاہدہ ہے، جس کے تحت روسی حکام نے لاشیں واپس کی ہیں۔تاہم جنگ میں ہلاک ہونے والے فوجیوں کی اصل تعداد دونوں ممالک بتانے سے گریز کررہے ہیں۔

یوکرین کے صدر زیلنسکی نے دسمبر میں فوجیوں کی ہلاکتوں سے متعلق انکشاف کیا تھا، جس کی بعد ان کی حکومت کی جانب سے تصدیق کی گئی ہے کہ کیف کو روس کی جانب سے فوجیوں کی 757 لاشیں موصول ہوگئی ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق روس یوکرین کے درمیان جنگ میں ابب تک 43 ہزار یوکرینی فوجی مارے جاچکے ہیں، یوکرینی صدر نے انکشاف کیا تھا کہ جنگ میں 3لاکھ 70ہزار یوکرینی فوجی زخمی ہوئے ہیں۔تاہم دوسری جانب روس نے اپنے فوجیوں کی ہلاکت یا زخمی ہونے سے متعلق نہیں بتایا گیا تھا۔دوسری جانب کریملن سے جاری ہوئے بیان میں کہاگیا ہے کہ روسی صدرپیوٹن امریکی ہم منصب سے بات چیت کیلئے تیار ہیں، بات چیت کیلئے امریکا کی جانب سے سگنل کا انتظار کررہے ہیں۔

روس کے نائب وزیر خارجہ الیگزانڈر گروشکو نے جمعہ کو ایک روسی ٹیلی ویژن کو بتایا کہ نیٹو نے بالٹک کے اردگرد گشت بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے اور یہ مغربی اتحاد کی طرف سےبحیرہ بالٹک کو نیٹو جھیل میں تبدیل کرنے کی خواہش‘‘ کا مزید ایک ثبوت ہے۔ان کا مزید کہنا تھا،یہ بہت سی وجوہات کی بناء پر نہیں ہو گا اور ایک اہم وجہ یقیناً یہ ہے کہ روسی فیڈریشن اس کی اجازت نہیں دے گی۔‘‘واضح رہے کہ فن لینڈ اور سویڈن کی نیٹو میں شمولیت سے بحیرہ بالٹک پر روس کی پوزیشن کمزور ہوئی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے