امریکہ نے "انصار اللہ” کو دوبارہ سے دہشت گرد گروپوں میں شامل کر دیا
امریکہ کی نئی ٹرمپ انتظامیہ نے ایک بار پھر سے یمن کے ایرانی حمایت یافتہ حوثی گروپ کی تحریک کو ’’غیر ملکی دہشت گرد تنظیم‘‘ قرار دے دیا ہے۔وائٹ ہاؤس کے ایک بیان کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس گروپ کو ’’خصوصی طور پر نامزد عالمی دہشت گردوں‘‘ کی فہرست میں شامل کرنے کا حکم دیا ہے۔ ٹرمپ انتظامیہ کے اس اقدام کا مقصد گروپ پر دوبارہ بہت سی سخت پابندیاں نافذ کرنا ہے۔وائٹ ہاؤس نے اس تعلق سے ایک بیان میں کہا، ’’حوثیوں کی سرگرمیاں مشرق وسطیٰ میں امریکی شہریوں اور اہلکاروں کی سلامتی، ہمارے قریبی علاقائی شراکت داروں کی حفاظت اور عالمی سمندری تجارت کے استحکام کے لیے خطرہ ہیں۔‘‘بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اس امریکی پالیسی کے لیے علاقائی شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرنے کی ضرورت ہو گی تاکہ ان کی ’’صلاحیتوں اور کارروائیوں کو ختم کیا جا سکے۔ انہیں وسائل سے محروم کر دیا جاسکے اور اس طرح امریکی اہلکاروں اور شہریوں، امریکی شراکت داروں نیز بحیرہ احمر میں سمندری جہاز رانی پر ان کے حملوں کو ختم کیا جا سکے۔
واضح رہے کہ ٹرمپ کے پیشرو صدر جو بائیڈن نے سن 2021 میں اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے یمنی شہریوں تک امداد پہنچانے کے امکانات کے بارے میں خدشات کے اظہار کے بعد حوثی گروپ پر لگا دہشت گردی کا لیبل ہٹا دیا تھا۔تاہم جب حوثی گروپ نے فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طور پر اسرائیل اور بحیرہ احمر میں اس کے اتحادیوں پر حملے کیے تو، بائیڈن نے بھی یمن میں حوثی اہداف پر متعدد حملوں کا حکم دیا تھا۔اس کا مقصد اس گروپ کے اسرائیل کے خلاف جاری حملوں کو روکنا اور بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں کو تحفظ فراہم کرنا تھا۔