ایران اور روس کے تعلقات اسٹریٹیجک نوعیت کے ہونے والے ہیں، کریملن کے ترجمان

171270965.jpg

روس کے صدارتی محل کے ترجمان دمیتری پیسکوف نے کہا ہے کہ روس اور اسلامی جمہوریہ ایران کے مابین جامع تعاون معاہدے سے دونوں دوست اور ہمسایہ ملک کے عوام کے مطالبات پورے ہوں گے اور تہران اور ماسکو کے تعلقات اسٹریٹیجک سطح تک پہنچ جائیں گے۔دمیتری پیسکوف نےمیڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ایران اور روس کے درمیان جامع معاہدے میں، فوجی، سیاسی، تجارتی، معاشی، تعلیمی، سائنسی، ثقافتی اور انسان دوستانہ موضوعات سمیت تمام شعبوں میں تعلقات کو مستحکم کیا جائے گا۔انہوں نے روس کے صدر پوتین کا حوالہ دیتے ہوئے واضح کیا کہ ایران اور روس کے مابین تعاون کسی دوسرے ملک کے مفادات کے خلاف نہیں ہے۔

کریملن کے ترجمان نے ٹرمپ کے برسر اقتدار واپس آنے اور ایران اور روس کے جامع تعاون معاہدے کے مابین کسی بھی قسم کے تعلق کے دعووں کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ سازشی ٹولے کو انہیں چیزوں میں الجھا ہوا رہنے دیں۔دمیتری پسکوف نے زور دیکر کہا کہ اس معاہدے پر گزشتہ دو سال سے دن رات محنت کی گئی ہے اور یہ جامع معاہدہ ایک تاریخی واقعہ ثابت ہوگا۔واضح رہے کہ صدر مملکت ڈاکٹر مسعود پزشکیان بدھ کے روز تاجکستان اور روس کے تین روزہ باضابطہ دورے پر روانہ ہو رہے ہیں جہاں ان ممالک کے اعلی عہدے داروں سے ان کی ملاقات ہوگی۔ماسکو ایران اور روس کے صدور تعاون کے جامع معاہدے پر بھی دستخط کریں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

اہم خبریں

ملتان کی ثانیہ زہرا قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محسن علی خان نے فیصلہ سنایا، ثانیہ زہرا قتل کیس میں مرکزی ملزم علی رضا کو سزائے موت جبکہ علی رضا کے بھائی اور والدہ کو عمر قید کی سزادی گئی، مقتولہ ثانیہ زہرا کی پھندا لگی لاش گھر کے کمرے سے برآمد ہوئی تھی، مدعی پارٹی کے وکلا شہریار احسن اور میاں رضوان ستار نے دلائل پیش کیے تھے۔ ثانیہ زہرا معروف عزادار متولی مسجد، امام بارگاہ، مدرسہ سید اسد عباس شاہ کی بیٹی تھیں، ملزمان کے وکیل ضیا الرحمن رندھاوا نے دلائل پیش کیے تھے، پراسکیوشن کی جانب سے ڈپٹی پراسیکیوٹر میاں بلال نے دلائل پیش کیے تھے، مرکزی ملزم مقتولہ کا شوہر علی رضا پولیس کی حراست میں عدالت میں پیش کیا گیا، مقتولہ ثانیہ زہرا کی پھندا لگی لاش گھر کے کمرے سے برامد ہوئی تھی، تھانہ نیو ملتان میں ثانیہ کے شوہر علی رضا، دیور حیدر رضا، ساس عذرا پروین سمیت چھ افراد کو مقدمہ میں نامزد کیا گیا تھا۔ مقدمہ مقتولہ ثانیہ زہرا کے والد اسد عباس شاہ کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا، ثانیہ زہرا قتل کیس ایک سال چار ماہ اور نو دن عدالت میں زیرسماعت رہا، ثانیہ زہرا قتل کیس میں مجموعی طور پر 42 گواہوں کی شہادتیں قلمبند کی گئیں، ثانیہ زہرا قتل کا مقدمہ تھانہ نیو ملتان میں درج کیا گیا تھا، عدالتی حکم پر ثانیہ زہرا کی قبر کشائی بھی کی گئی تھی، ثانیہ زہرا قتل کیس میں اعلیٰ پولیس افسران کی جوائنٹ انویسٹیگیشن ٹیم بنائی گئی تھی، ثانیہ زہرا کی لاش گزشتہ سال نو جولائی کو گھر کے کمرے سے ملی تھی، ثانیہ زہرا کے دو ننھے بچے بھی ہیں۔