روسی فضائی حملے: متعدد یوکرینی علاقوں میں ہنگامی بلیک آؤٹ

70066469_1004.jpg

یوکرینی حکام کے مطابق بدھ کے روز ملک کے مغربی حصے میں حساس شہری ڈھانچے کو بڑے روسی میزائل حملوں کا نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس سے قبل یوکرین بھر میں فضائی حملے کے خلاف انتباہی سائرن سنائی دیے۔روس کی طرف سے بڑے پیمانے پر یہ بڑا فضائی حملہ دراصل یوکرین کے اس بیان کے صرف ایک دن بعد ہوا جس میں کیف نے کہا تھا کہ روس کے ساتھ جاری تقریباً تین سالہ جنگ کے دوران اس نے روسی سرزمین پر اپنا سب سے بڑا فضائی حملہ کیا ہے۔ یوکرینی حملے میں فرنٹ لائن سے سینکڑوں میل دور روس کی فیکٹریوں اور توانائی کے مراکز کو نشانہ بنایا گیا۔بُدھ کو یوکرین کے مغربی علاقے ایوانو فرانکوسک کے علاقائی گورنر نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں تحریر کیا، ”پریکارپاتپا کے علاقے میں بنیادی شہری ڈھانچے کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

اس علاقے کے ایک اہلکار نے کہا،” اس علاقے میں فضائی دفاعی دستے کام کر رہے تھے۔‘‘ اس اہلکار کا مزید کہنا تھا کہ اس حملے میں تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا اور صورتحال کنٹرول میں ہے۔یورپی یونین اور نیٹو کے رُکن پولینڈ کی سرحدوں سے متصل مغربی علاقے لوویو کے حکام نے کہا کہ ڈروگوبیچ اور ستری اضلاع میں بنیادی شہری ڈھانچے کی دو اہم تنصیبات کو نقصان پہنچا ہے تاہم انہوں نے اس بارے میں تفصیلات نہیں بتائیں۔ گورنر میکسم کوزیتسکی نے سوشل میڈیا پر لکھا، ”خوش قسمتی سے، کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، لیکن دیگرنقصانات پہنچے ہیں۔

ایمرجنسی بلیک آؤٹ کا اعلان

دریں اثناء یوکرین کے قومی گرڈ آپریٹر نے اعلان کیا کہ وہ مشرقی ڈونیٹسک کے علاقے سمیت سات علاقوں میں ہنگامی بلیک آؤٹ کا نفاذ کر رہا ہے۔وزیر توانائی گالوشینکو نے شٹ ڈاؤن کے بارے میں کہا ، ”ٹرانسمیشن سسٹم آپریٹر بڑے حملے کی وجہ سے احتیاطی پابندیاں لگا رہا ہے۔مشرقی ڈونیٹسک کے علاقے کے گورنر نے بھی کہا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ان کے علاقے میں اہم انفراسٹرکچر کو بھی نقصان پہنچا ہے، لیکن انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ یہ حملے کب ہوئے ہیں۔ اس دوران جنوبی شہر خیرسون کے میئر نے کہا کہرات بند باندھنے کی کارروائی کے نتیجے میں ”کمیونٹی کا ایک حصہ بجلی سے محروم ہے۔‘‘یوکرینی حکام نے اس سے قبل پورے ملک کے لیے فضائی حملے کے الرٹ جاری کیے تھے، جس میں آنے والے کروز میزائلوں کی وارننگ دی گئی تھی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

اہم خبریں

ملتان کی ثانیہ زہرا قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محسن علی خان نے فیصلہ سنایا، ثانیہ زہرا قتل کیس میں مرکزی ملزم علی رضا کو سزائے موت جبکہ علی رضا کے بھائی اور والدہ کو عمر قید کی سزادی گئی، مقتولہ ثانیہ زہرا کی پھندا لگی لاش گھر کے کمرے سے برآمد ہوئی تھی، مدعی پارٹی کے وکلا شہریار احسن اور میاں رضوان ستار نے دلائل پیش کیے تھے۔ ثانیہ زہرا معروف عزادار متولی مسجد، امام بارگاہ، مدرسہ سید اسد عباس شاہ کی بیٹی تھیں، ملزمان کے وکیل ضیا الرحمن رندھاوا نے دلائل پیش کیے تھے، پراسکیوشن کی جانب سے ڈپٹی پراسیکیوٹر میاں بلال نے دلائل پیش کیے تھے، مرکزی ملزم مقتولہ کا شوہر علی رضا پولیس کی حراست میں عدالت میں پیش کیا گیا، مقتولہ ثانیہ زہرا کی پھندا لگی لاش گھر کے کمرے سے برامد ہوئی تھی، تھانہ نیو ملتان میں ثانیہ کے شوہر علی رضا، دیور حیدر رضا، ساس عذرا پروین سمیت چھ افراد کو مقدمہ میں نامزد کیا گیا تھا۔ مقدمہ مقتولہ ثانیہ زہرا کے والد اسد عباس شاہ کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا، ثانیہ زہرا قتل کیس ایک سال چار ماہ اور نو دن عدالت میں زیرسماعت رہا، ثانیہ زہرا قتل کیس میں مجموعی طور پر 42 گواہوں کی شہادتیں قلمبند کی گئیں، ثانیہ زہرا قتل کا مقدمہ تھانہ نیو ملتان میں درج کیا گیا تھا، عدالتی حکم پر ثانیہ زہرا کی قبر کشائی بھی کی گئی تھی، ثانیہ زہرا قتل کیس میں اعلیٰ پولیس افسران کی جوائنٹ انویسٹیگیشن ٹیم بنائی گئی تھی، ثانیہ زہرا کی لاش گزشتہ سال نو جولائی کو گھر کے کمرے سے ملی تھی، ثانیہ زہرا کے دو ننھے بچے بھی ہیں۔