"بشری بی بی” کا بیک ڈور مذاکرات میں اہم کردار

bushrabibi-2.jpg

حکومت اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے درمیان مذاکرات سابق وزیراعظم عمران خان کی نامزد کردہ کمیٹی کے درمیان ہو رہے ہیں لیکن کچھ اطلاعات ایسی بھی ہیں کہ اصل مذاکرات بیک ڈور ہورہے ہیں، جس میں پشاور میں بیٹھی سابق خاتون اوّل اور عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کا بھی اہم کردار بتایا جاتا ہے۔پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے باخبر رہنما بھی تسلیم کرتے ہیں کہ بشریٰ بی بی بظاہر پارٹی امور سے دور ہیں لیکن پس پردہ سرگرم ہیں اور تمام معمولات کو دیکھ رہی ہیں۔نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایک رہنما نے بتایا کہ بشریٰ بی بی کی سیاسی سرگرمیوں کے بارے میں کسی کو نہیں بتایا جاتا اور ملاقات بھی بہت کم لوگوں سے کرتی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ بشریٰ بی بی ہر ایک سے ملاقات نہیں کرتیں اور اکثر بلاواسطہ دست خاص پیغام پہنچا دیتی ہیں۔

پشاور میں اہم ملاقاتیں

ذرائع بتاتے ہیں کہ مذاکرات گوکہ اسلام آباد میں ہورہے ہیں لیکن اہم ملاقاتیں پشاور میں ہورہی ہیں جس میں پہلے سے ہی سب کچھ طے ہوتا ہے۔ ذرائع کے مطابق بشریٰ بی بی اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور اہم ملاقاتیں کرچکے ہیں۔ پی ٹی آئی کے اندرونی حلقوں کے بقول علی امین گنڈاپور پہلے سے مقتدر حلقوں کے ساتھ رابطے تھے جبکہ ابھی مذاکرات اور عمران خان کی رہائی کے لیے سرگرم بشریٰ بی بی بھی مذاکراتی عمل کا حصہ بن چکی ہیں۔ اور اب اس پر ان کی کڑی نظر ہے۔بشریٰ بی بی عمران خان کی رہائی چاہتی ہیں، اور وہ اس سلسلے میں ملاقاتیں بھی کرچکی ہیں، ان ملاقاتوں میں کیا بات ہوئی اور اس کے نتائج کیا ہوں گے؟

اس حوالے سے کچھ کہنا قبل ازوقت ہوگا۔ بشریٰ بی بی کی ان ملاقاتوں کو خفیہ رکھا جاتا ہے اور سب کے سامنے کہا جاتا ہے کہ سابق خاتون اول کا پارٹی امور میں کوئی عمل دخل نہیں، لیکن پس پردہ وہ تمام معمولات کو دیکھ رہی ہیں۔سینیئر صحافی مظہر عباس کا بھی یہی خیال ہے۔ گزشتہ ہفتے نجی نیوز چینل کے ایک پروگرام میں ان کا کہنا تھا کہ جو حالات ہیں اس سے لگ رہا ہے کہ اصل مذاکرات کہیں اور ہورہے ہیں اور ہوسکتا ہے کہ بشریٰ بی بی بیک ڈور کررہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات کے حوالے سے صورت حال واضح نہیں۔ رانا ثنا اللہ ایک بات کررہے ہیں، ایاز صادق ایک، لگ نہیں رہا ہے یہ کامیاب ہوں گے۔انہوں نے کہاکہ ان حالات کو دیکھ کر لگ رہا ہے کہ بیک ڈور اصل بات ہورہی ہے۔

علی امین سے ناراض گروپ کی بشریٰ بی بی سے قربت

پی ٹی آئی پارٹی کے اندرونی اختلافات کی تردید کرتی ہے لیکن اس وقت پاکستان تحریک انصاف شدید اندرونی اختلافات کا شکار ہے۔ عاطف خان اور شکیل گروپ پہلے سے ہی وزیراعلیٰ علی امین سے مبینہ طور پر ناراض ہے، جبکہ عمران خان کی رہائی کے لیے احتجاج اور اسلام آباد دھرنے میں علی امین کے غائب ہونے کے بعد یوتھ ونگ کے نظریاتی رہنما اور دیگر بھی ان سے ناراض ہیں۔ یہ لوگ اب بشریٰ بی بی کے قریب ہوگئے ہیں۔اطلاعات کے مطابق بشریٰ بی بی بھی علی امین سے کچھ زیادہ خوش نہیں ہیں۔ ذرائع بتاتے ہیں کہ بشریٰ بی بی اکثر یوتھ رہنماؤں سے ملتی ہیں، اور خود کو پارٹی امور اور حکومتی معمولات سے باخبر رکھتی ہیں۔

پی ٹی آئی مذاکرات میں بشریٰ بی بی کے کردار پر کیا کہتی ہے؟

مرکزی ترجمان پی ٹی آئی شیخ وقاص اکرم نے رپورٹر کو بتایا کہ مذاکرات حکومت سے عمران خان کی جانب سے نامزد کردہ کمیٹی ہی کررہی ہے اس کے علاوہ کہیں اور کوئی مذاکرات نہیں ہورہے۔انہوں نے بتایا کہ حکومت مذاکرات کو سنجیدہ نہیں لے رہی۔ ’جو لوگ کہتے ہیں بشریٰ بی بی مذاکرات کررہی ہیں انہیں میری طرف سے بتا دیں وہ غلط سوچ رہے ہیں، ان کی بات درست نہیں ہے۔ بشریٰ بی بی کا اس میں کوئی کردار نہیں ہے۔‘

کیا مذاکرات کامیاب ہوسکتے ہیں؟

پی ٹی آئی اور حکومت کے درمیان مذاکرتی عمل جاری ہے اور تیسری نشست کے لیے وقت بھی طے ہوچکا ہے۔ جبکہ پی ٹی آئی مطالبات تحریری شکل میں دینے کے لیے بھی راضی ہوگئی ہے۔مرکزی ترجمان پی ٹی آئی شیخ وقاص اکرم نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ پی ٹی آئی مطالبات کو تحریری شکل میں دینے کو تیار ہے، تاہم وہ اس بات چیت کے عمل سے زیادہ پرامید نظر نہیں آئے۔سینیئر صحافی و تجزیہ کار مظہر عباس کہتے ہیں کہ پی ٹی آئی کا اہم مطالبہ 8 فروری کے الیکشن کے حوالے سے تھا، لیکن ان مطالبات میں وہ شامل تک نہیں۔ تاہم ہوسکتا ہے کہ بیک ڈور رابطوں کے کچھ نتائج نکل آئیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے