فرانس کی جانب سے دہشت گردوں کے اجلاس کی میزبانی قابل مذمت ہے، ترجمان وزارت خارجہ
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے فرانس کی جانب سے دہشت گرد گروہ ایم کے او کے اجلاس کی میزبانی کو دہشت گردی کی حمایت کی واضح مثال قرار دیا ہے۔وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے ہفتے کی شب اپنے ایک بیان میں ایم کے او کی دہشت گردانہ کارروائیوں کے ریکارڈ کاحوالہ دیتے ہوئے کہا کہ فرانس میں اس گروہ کے عناصر کی موجودگی اور انہیں آزادانہ سرگرمیوں کی اجازت دینا انسداد دہشت گردی کے عالمی قوانین اور ضابطوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ فرانس کا یہ اقدام نہ صرف دہشت گردی کے خلاف جنگ سے متعلق بین الاقوامی کنونشنوں اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 1373 کے منافی ہے بلکہ "اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق ریاستوں کے درمیان دوستانہ تعلقات اور تعاون کے بنیادی اصولوں اور قوانین کی بھی کھلی خلاف ورزی ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان کے بیان میں یہ بات زور دے کر کہی گئي ہے کہ دہشت گردی کے بارے میں نرم رویہ اختیار کرنا اور سیلکٹیو اپروچ اپنانا ایسا خلاف قانون عمل ہے جو بین الاقوامی ضابطوں کے تحت فرانس کی ذمہ داریوں میں اضافہ کرتا ہے اور اخلاقی اور انسانی لحاظ سے بھی ایک قابل مذمت فعل ہے جسے ہرگز قبول نہیں کیا جاسکتا۔اسماعیل بقائي نے مزید کہا کہ ایک دہشت گرد گروہ کو اجلاس منعقد کرنے کی اجازت دینا در اصل تشدد بھڑکانے، نفرت پھیلانے اور ایران کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی بھی واضح مثال ہے۔انہوں نے یہ بات زور دے کرکہی کہ فرانسیسی حکومت کی جانب سے اس طرح کا رویہ انسانی حقوق کی اساس اور بنیادی عالمی قوانین اور ضابطوں کے منافی اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے ساتھ متصادم ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے دنیا کے تمام ملکوں کی جانب سے دہشت گردی کی روک تھام کےحوالے سے اپنی بین الاقوامی قانونی ذمہ داریوں پر عمل کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کو پھر سے منظم کرنے اور ان کی مالی اعانت سے گریز کیا جائے۔انہوں نے حکومت فرانس پر زور دیا کہ وہ انسداد دہشت گردی کے حوالے سے اپنی ذمہ داریوں پر عمل کرے۔