لبنان کی پارلیمنٹ نے آرمی چیف کو صدر منتخب کرلیا

09201136eac1646.jpg

لبنان کی پارلیمنٹ نے آرمی چیف جوزف عون کو سربراہ مملکت منتخب کرلیا۔رپورٹ کے مطابق پارلیمنٹ نے ایوان صدر کے لیے ایسے شخص کا انتخاب کیا ہے جسے امریکی منظوری حاصل ہے۔اس کے نتیجے سے لبنان اور مشرق وسطیٰ میں طاقت کے توازن میں تبدیلی کی عکاسی ہوتی ہے کہ حزب اللہ گزشتہ سال کی جنگ سے بری طرح متاثر ہوا اور دسمبر میں اس کے شامی اتحادی بشار الاسد کا تختہ الٹ گیا۔اس پیشرفت سے ملک میں سعودی اثر و رسوخ کے احیا کا بھی اشارہ ملتا ہے جہاں بہت پہلے ایران اور حزب اللہ نے ریاض کے کردار کو گرہن لگا دیا تھا۔

لبنان میں فرقوں کی بنیاد پر مبنی شراکت اقتدار کے فارمولے کے تحت صدارت کا عہدہ میرونائٹ عیسائی شخص کے لیے مختص ہے، یہ عہدہ اکتوبر 2022 میں مشیل عون کی مدت ختم ہونے کے بعد سے خالی تھا کیونکہ گہری تقسیم کے شکار گروہ 128 نشستوں والی پارلیمنٹ میں سب کو قابل قبول کسی امیدوار پر متفق نہیں ہو سکے تھے۔پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بیری کے مطابق جوزف عون کو پہلے راؤنڈ میں درکار 86 ووٹوں سے کم ملے لیکن دوسرے راؤنڈ میں حزب اللہ اور اس کی شیعہ اتحادی امل موومنٹ کے قانون سازوں کی حمایت کے بعد 99 ووٹ لینے میں کامیاب رہے۔

لبنان کے 3 سیاسی ذرائع نے بتایا کہ بدھ کے روز جوزف عون کی حمایت اس بڑھی جب حزب اللہ کے دیرینہ ترجیحی امیدوار سلیمان فرنگیہ نے فوج کے کمانڈر کے حق میں دستبرداری اختیار کی اور ان کی حمایت کا اعلان کیا اور فرانسیسی و سعودی سفیروں نے بیروت کے گرد چکر لگائے اور سیاست دانوں سے ملاقاتوں میں ان کے انتخاب پر زور دیا۔سعودی شاہی عدالت کے قریبی ذرائع نے بتایا کہ فرانسیسی، سعودی اور امریکی سفیروں نے حزب اللہ کے قریبی اتحادی بیری کو بتایا تھا کہ سعودی عرب سمیت دیگر عالمی مالیاتی امداد سعودی عرب کی جانب سے عون کے انتخاب پر منحصر ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے