"ملالہ” پاکستان میں ہونیوالے ایجوکیشنل سمٹ سے خطاب کریں گی

43204450_906.jpg

ملالہ یوسف زئی پاکستان میں ہونے والے ایجوکیشن سمٹ میں خطاب کریں گی۔اس ایجوکیشن سمٹ کا مقصد دنیا بھر میں مسلم کمیونٹیز میں لڑکیوں کی تعلیم کو آگے بڑھانے میں درپیش چیلنجز اور مواقع سے نمٹنا، بات چیت کو فروغ دینا اور چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے قابل عمل حل تلاش کرنا ہے۔ کانفرنس اعلیٰ سطحی بات چیت اور تعاون کے لیے ایک مثالی پلیٹ فارم فراہم کرے گی۔تقریب کا افتتاح پاکستان کے وزیر اعظم محمد شہباز شریف کریں گے۔ وہ لڑکیوں کی تعلیم اور صنفی مساوات کے فروغ کے لیے پاکستانی قوم کے عزم کا اعادہ کریں گے۔کانفرنس کے منتظمین میں سے ایک نےمیڈیا کو بتایا کہ ملالہ یوسف زئی نے کانفرنس میں اپنی شرکت کی تصدیق کی ہے اور وہ مسلم کمیونٹیز میں لڑکیوں کی تعلیم کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے ایک اہم خطاب کریں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملالہ اسلام آباد میں 11-12 جنوری کو ہونے والی دو روزہ کانفرنس کے اہم مقررین میں سے ایک ہوں گی۔

کانفرنس کا مقصد کیا ہے؟

اس سمٹ کا موضوع "مسلم کمیونٹیز میں لڑکیوں کی تعلیم: چیلنجز اور مواقع” ہے۔ اس بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد وفاقی تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت کی وزارت کررہی ہے۔اس تقریب میں 44 مسلم اور دوست ممالک کے وزراء، سفیروں، اسکالرز اور ماہرین تعلیم، یونیسکو، یونیسیف اور ورلڈ بینک سمیت بین الاقوامی اداروں کے نمائندوں سمیت 150 سے زائد بین الاقوامی شخصیات کی شرکت متوقع ہے۔مقررین تعلیم کے فروغ کے حوالے سے کامیابی کی کہانیوں کا اشتراک کریں گے، جس سے تعلیمی مساوات کو آگے بڑھانے کے لیے اختراعی طریقوں پر غور کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔کانفرنس کا اختتام اسلام آباد اعلامیہ پر دستخط کی رسمی تقریب سے ہو گا، جس میں تعلیم کے ذریعے لڑکیوں کو بااختیار بنانے، جامع اور پائیدار تعلیمی اصلاحات کے لیے راہ ہموار کرنے اور آنے والی نسلوں کے روشن مستقبل کے لیے مسلم کمیونٹی کے مشترکہ عزم کا خاکہ پیش کیا جائے گا
افغان طالبان بھی مدعو

کانفرنس کا ایک ایجنڈا افغانستان میں طالبان حکومت کی طرف سے لڑکیوں کی تعلیم پر موجودہ پابندی پر بات کرنا ہے۔ اگرچہ افغان صورتحال کا کوئی واضح حوالہ نہیں دیا گیا ہے تاہم پاکستانی میڈیا کے مطابق مشترکہ اعلامیہ طالبان کی جانب سے لڑکیوں کی تعلیم پر پابندی کو یقینی طور پر مسترد کر دے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان نے افغان طالبان حکومت کو کانفرنس کی دعوت دی ہے۔ تاہم اس بات کی تصدیق نہیں ہو سکی کہ آیا وہ کوئی وفد بھیجیں گے۔خیال رہے ملالہ کی عمر صرف 15 سال تھی جب کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے لڑکیوں کی تعلیم کے لیے ان کی مہم پر انہیں سر میں گولی مار دی تھی۔ انہیں علاج کے لیے برطانیہ لے جایا گیا تھا، جس کے بعد سے وہ وہیں مقیم ہیں۔ملالہ کا یہ پاکستان کا تیسرا دورہ ہو گا۔ اس سے قبل انہوں نے اکتوبر 2022 میں پاکستان کا دورہ کیا تھا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے