کینیڈا کا امریکہ کی 51 ویں ریاست بننے کا امکان نہ ہونے کے برابر: جسٹن ٹروڈو

379681-1380711356.jpg

کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اس تجویز کو مسترد کر دیا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ وہ کینیڈا کو امریکہ کی 51 ویں ریاست بنانے کے لیے ’اقتصادی طاقت‘ استعمال کر سکتے ہیں۔جسٹن ٹروڈو نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا: ’یہ امکان بالکل نہ ہونے کے برابر ہے کہ کینیڈا امریکہ کا حصہ بن جائے گا۔ہمارے دونوں ممالک میں کارکن اور برادریاں ایک دوسرے کے سب سے بڑے تجارتی اور سکیورٹی پارٹنر ہونے سے فائدہ اٹھاتی ہیں۔امریکی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق مار لاگو میں خطاب کرتے ہوئے ٹرمپ سے پوچھا گیا تھا کہ کیا وہ کینیڈا پر قبضہ کرنے کے لیے فوجی طاقت استعمال کرنے پر غور کر رہے ہیں؟ نومنتخب امریکی صدر نے کہا کہ ’نہیں، اقتصادی طاقت۔ٹرمپ نے کینیڈا سے درآمدات پر 25 فیصد ٹیرف عائد کرنے کی دھمکی دے رکھی ہے۔

ٹرمپ نے اس سے قبل نامہ نگاروں کے سامنے یہ بھی کہہ چکے ہیں کہ امریکہ اور کینیڈا کے مابین سرحد ایک ’مصنوعی طور پر کھینچی گئی لکیر‘ ہے۔نومنتخب امریکی صدر کے ان بیانات کے رد عمل میں کینیڈین حکام کی جانب سے بھی تبصرے کیے جا رہے ہیں۔منگل کو کینیڈین وزیر خارجہ میلانیا جولی نے کہا تھا کہ ٹرمپ کے بیان ’سے لگتا ہے کہ اس بات کو نہیں سمجھا گیا کہ کونسی چیز کینیڈا کو ایک مضبوط ملک بناتی ہے۔ ہم دھمکیوں کے سامنے کبھی نہیں جھکیں گے۔مزید برآں کنزرویٹو پارٹی کے رہنما پیئر پوئیلییور نے بھی ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ ’کینیڈا کبھی بھی 51 ویں ریاست نہیں بنے گا۔ ہم ایک عظیم اور آزاد ملک ہیں۔کینیڈا میں اگلا الیکشن 20 اکتوبر تک متوقع ہے اور پولز میں سرکاری اپوزیشن کنزرویٹو کی زبردست جیت کی پیش گوئی نظر آتی ہے۔

ٹروڈو کا استعفیٰ، ٹرمپ کی خواہش

کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کے استعفے کے اعلان کے چند گھنٹوں بعد نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے شمالی پڑوسی ملک کو امریکہ کی 51ویں ریاست بنانے کی خواہش کو دہرایا تھا۔78 سالہ ٹرمپ نے، جن کے ٹروڈو کے ساتھ 2017 سے 2021 کے اپنے پہلے دورِ صدارت کے دوران بھی تعلقات اچھے نہیں رہے، کینیڈا کو امریکہ کی 51ویں ریاست بنانے کا خیال اسی وقت سے پیش کرنا شروع کیا جب انہوں نے پانچ نومبر کو اپنی انتخابی کامیابی کے بعد وزیر اعظم ٹروڈو سے ملاقات کی تھی۔)اس کے بعد سے وہ کئی بار سوشل میڈیا پوسٹس میں اس کا ذکر کر چکے ہیں۔

ٹرمپ نے اپنے ذاتی پلیٹ فارم ’ٹروتھ سوشل‘ پر پیر کو شیئر کی گئی پوسٹ میں لکھا: ’کینیڈا میں بہت سے لوگ 51ویں ریاست بننا پسند کرتے ہیں۔امریکہ مزید تجارتی خسارے اور سبسڈی برداشت نہیں کر سکتا جو کینیڈا کو چلتے رہنے کے لیے درکار ہے۔ جسٹن ٹروڈو کو اس کا علم تھا اور اسی وجہ سے انہوں نے استعفیٰ دیا۔اس سے قبل ٹرمپ نے دھمکی دی تھی کہ اگر ٹورنٹو امریکہ کے ساتھ اپنی جنوبی سرحد سے غیر قانونی منشیات اور پناہ گزینوں کے بہاؤ کو روکنے میں ناکام رہے تو وہ کینیڈین درآمدات پر 25 فیصد ٹیرف عائد کریں گے۔کچھ دیگر پوسٹس میں ٹرمپ نے جسٹن ٹروڈو کا مذاق اڑاتے ہوئے انہیں ’کینیڈا کی عظیم ریاست کا گورنر‘ بھی قرار دیا تھا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

اہم خبریں

ملتان کی ثانیہ زہرا قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محسن علی خان نے فیصلہ سنایا، ثانیہ زہرا قتل کیس میں مرکزی ملزم علی رضا کو سزائے موت جبکہ علی رضا کے بھائی اور والدہ کو عمر قید کی سزادی گئی، مقتولہ ثانیہ زہرا کی پھندا لگی لاش گھر کے کمرے سے برآمد ہوئی تھی، مدعی پارٹی کے وکلا شہریار احسن اور میاں رضوان ستار نے دلائل پیش کیے تھے۔ ثانیہ زہرا معروف عزادار متولی مسجد، امام بارگاہ، مدرسہ سید اسد عباس شاہ کی بیٹی تھیں، ملزمان کے وکیل ضیا الرحمن رندھاوا نے دلائل پیش کیے تھے، پراسکیوشن کی جانب سے ڈپٹی پراسیکیوٹر میاں بلال نے دلائل پیش کیے تھے، مرکزی ملزم مقتولہ کا شوہر علی رضا پولیس کی حراست میں عدالت میں پیش کیا گیا، مقتولہ ثانیہ زہرا کی پھندا لگی لاش گھر کے کمرے سے برامد ہوئی تھی، تھانہ نیو ملتان میں ثانیہ کے شوہر علی رضا، دیور حیدر رضا، ساس عذرا پروین سمیت چھ افراد کو مقدمہ میں نامزد کیا گیا تھا۔ مقدمہ مقتولہ ثانیہ زہرا کے والد اسد عباس شاہ کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا، ثانیہ زہرا قتل کیس ایک سال چار ماہ اور نو دن عدالت میں زیرسماعت رہا، ثانیہ زہرا قتل کیس میں مجموعی طور پر 42 گواہوں کی شہادتیں قلمبند کی گئیں، ثانیہ زہرا قتل کا مقدمہ تھانہ نیو ملتان میں درج کیا گیا تھا، عدالتی حکم پر ثانیہ زہرا کی قبر کشائی بھی کی گئی تھی، ثانیہ زہرا قتل کیس میں اعلیٰ پولیس افسران کی جوائنٹ انویسٹیگیشن ٹیم بنائی گئی تھی، ثانیہ زہرا کی لاش گزشتہ سال نو جولائی کو گھر کے کمرے سے ملی تھی، ثانیہ زہرا کے دو ننھے بچے بھی ہیں۔