وزیراعظم آزاد کشمیر کا نعرہ "جہاد” محض سیاسی اعلان ہے یا حقیقت ؟
صدر مسلم لیگ ن آزاد کشمیر شاہ غلام قادر نے وزیراعظم چوہدری انوارالحق کی جانب سے انڈیا کے خلاف جہاد کا نعرہ بلند کرنے اور آزاد کشمیر میں جہادی کلچر واپس لانے کے بیان کو سیاسی اعلان قرار دیا ہے۔بصیر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا، ’ہمارے وزیراعظم بھی جہادی ہوگئے ہیں لیکن تقریروں میں جہاد کا اعلان کرنے اور عملی طور پر جہاد کرنے میں بہت فرق ہے۔خیال رہے کہ وزیراعظم آزد کشمیر چوہدری انوارالحق نے 5 جنوری کو یوم حق خود ارادیت کے موقع پر مظفرآباد میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم تمام وسائل جہاد کے لیے بروئے کار لائیں گے اور اپنا جہادی کلچر واپس لائیں گے۔
دوسری جانب، میڈیا سے گفتگو میں آزاد کشمیر کے وزیر اطلاعات پیر مظہر سعید شاہ نے وزیراعظم کے بیان کی وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں ایک پالیسی بیان دیا ہے کہ کشمیر کی آزادی ہماری پہلی ترجیح ہے۔پیر مظہر سعہد شاہ کا کہنا تھا، ’وزیراعظم نے یہ کہا کہ کشمیر کی آزادی کے لیے تمام وسائل حاضر ہیں اور اقوام متحدہ کا چارٹر مجھے یہ حق دیتا ہے کہ سفارتی اور سیاسی جدوجہد کے ساتھ ساتھ عسکری جدوجہد بھی جاری رکھوں۔
سفارتی کوششوں کے ساتھ عملی جدوجہد بھی کریں گے، وزیر اطلاعات آزاد کشمیر
انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کے حق خودارادیت کی قرارداد کو منظور ہوئے 7 دہائیاں گزرنے کے باوجود قراردادوں پر عملدرآمد نہیں ہو پایا، اس لیے حکومت آزاد کشمیر نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ سیاسی اور سفارتی کوششوں کے عملی جدوجہد بھی کریں گے، ہم کشمیری بھائیوں کو تنہا نہیں چھوڑیں گے ۔ مظہر سعید نے کہا کہ کشمیریوں نے پہلے ہی ایک عرصہ سے اپنی آزادی کے لیے سیاسی، سفارتی اور عسکری جدوجہد جاری رکھی ہوئی ہے، آزاد کشمیر بھی جہاد کے ذریعہ ہی آزاد ہوا تھا جس کی وجہ سے آج ہم آزاد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری آزادی کا تخفظ افواج پاکستان کررہی ہیں۔