تبت میں 7.1 شدت کا زلزلہ، 30 سے زائد افراد ہلاک، متعدد عمارتیں منہدم

Tibet-Earthquake.jpg

آج صبح نیپال اور تبت کی سرحد کے قریب ایک طاقتور زلزلے میں مقامی میڈیا کے مطابق، مبینہ طور پر کم از کم 36 افراد ہلاک اور کئی عمارتیں منہدم ہوگئی ہیں۔ابتدائی اطلاعات کے مطابق زلزلہ منگل کی صبح تقریباً 6:35 بجے نیپال-تبت سرحد کے قریب رونما ہونیوالے اس زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 7.1 ریکارڈ کی گئی ہے، شدید نوعیت کے اس زلزلے کے جھٹکے نیپال اور بھارت میں بھی محسوس کیے گئے۔میڈیا رپورٹسں کے مطابق تبت کے شہر شیگتسے اور اس کے آس پاس کم از کم 36 ہلاکتیں ہوئی ہیں۔امریکی جیولوجیکل سروے (یو ایس جی ایس) کے مطابق زلزلے کا مرکز نیپال کے شہر لوبوچے سے 93 کلومیٹر شمال مشرق میں چینی تبت کے علاقے میں تھا۔

لوبوچے نیپال میں کھمبو گلیشیر کے قریب واقع ہے اور کھٹمنڈو سے 150 کلومیٹر مشرق میں واقع ہے اور ایورسٹ بیس کیمپ کے قریب ہے۔بہار، مغربی بنگال، آسام اور شمالی ہندوستان کے کئی حصوں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔دریں اثنا، چین کے زلزلے کی نگرانی کرنے والی ایجنسی – چائنا ارتھ کوئیک نیٹ ورکس سینٹر نے زلزلے کی شدت 6.8 ریکارڈ کی، جس کا مرکز تقریباً 4,200 میٹر کی بلندی پر تھا۔چین کے سرکاری نشریاتی ادارے سی سی ٹی وی نے رپورٹ کیا ہے کہ ڈنگری کاؤنٹی اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے اور زلزلے کے مرکز کے قریب بہت سی عمارتیں منہدم ہو گئی ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

اہم خبریں

ملتان کی ثانیہ زہرا قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محسن علی خان نے فیصلہ سنایا، ثانیہ زہرا قتل کیس میں مرکزی ملزم علی رضا کو سزائے موت جبکہ علی رضا کے بھائی اور والدہ کو عمر قید کی سزادی گئی، مقتولہ ثانیہ زہرا کی پھندا لگی لاش گھر کے کمرے سے برآمد ہوئی تھی، مدعی پارٹی کے وکلا شہریار احسن اور میاں رضوان ستار نے دلائل پیش کیے تھے۔ ثانیہ زہرا معروف عزادار متولی مسجد، امام بارگاہ، مدرسہ سید اسد عباس شاہ کی بیٹی تھیں، ملزمان کے وکیل ضیا الرحمن رندھاوا نے دلائل پیش کیے تھے، پراسکیوشن کی جانب سے ڈپٹی پراسیکیوٹر میاں بلال نے دلائل پیش کیے تھے، مرکزی ملزم مقتولہ کا شوہر علی رضا پولیس کی حراست میں عدالت میں پیش کیا گیا، مقتولہ ثانیہ زہرا کی پھندا لگی لاش گھر کے کمرے سے برامد ہوئی تھی، تھانہ نیو ملتان میں ثانیہ کے شوہر علی رضا، دیور حیدر رضا، ساس عذرا پروین سمیت چھ افراد کو مقدمہ میں نامزد کیا گیا تھا۔ مقدمہ مقتولہ ثانیہ زہرا کے والد اسد عباس شاہ کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا، ثانیہ زہرا قتل کیس ایک سال چار ماہ اور نو دن عدالت میں زیرسماعت رہا، ثانیہ زہرا قتل کیس میں مجموعی طور پر 42 گواہوں کی شہادتیں قلمبند کی گئیں، ثانیہ زہرا قتل کا مقدمہ تھانہ نیو ملتان میں درج کیا گیا تھا، عدالتی حکم پر ثانیہ زہرا کی قبر کشائی بھی کی گئی تھی، ثانیہ زہرا قتل کیس میں اعلیٰ پولیس افسران کی جوائنٹ انویسٹیگیشن ٹیم بنائی گئی تھی، ثانیہ زہرا کی لاش گزشتہ سال نو جولائی کو گھر کے کمرے سے ملی تھی، ثانیہ زہرا کے دو ننھے بچے بھی ہیں۔