پاکستان کا سلامتی کونسل میں غزہ پرجاری اسرائیلی حملے روکنے کا مطالبہ

391935_6465462_updates.jpg

نیویارک:پاکستان نے سلامتی کونسل سے غزہ میںجاری اسرائیلی حملے اور انسانی بحران روکنے کے لیے فیصلہ کن اقدامات کا مطالبہ کر دیا۔جمعہ کو اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال پر اجلاس ہوا جس میں پاکستان نےایک دفعہ پھر فوری اور غیرمشروط جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔اقوام متحدہ میں پاکستانی مندوب عاصم افتخار نے سلامتی کونسل میں مشرقی وسطیٰ کی صورتحال پر فلسطینی مسئلے پر بیان میں کہا کہ اسرائیل غزہ میں جو کچھ کر رہا ہے وہ جنگ نہیں، بے دخلی ، نسلی صفایا اور تباہی کی مہم ہے، شہریوں پر اندھا دھند بمباری اوربنیادی ڈھانچے کی منظم تباہی الگ تھلگ واقعات نہیں، یہ سوچے سمجھے اقدامات ہیں جن کا مقصد ایک پوری قوم کو ان کے وطن سے مٹانا ہے۔

عاصم افتخار نے کہا کہ عالمی برادری یو این چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کے دفاع کیلئے متحد ہو، تاریخ کے ایک فیصلہ کن موڑ پر کھڑے ہیں، کیا یہ کونسل اپنی ذمے داری نبھائے گی یا المیے سے منہ موڑ لے گی؟ فلسطینی عوام اس کونسل سے امید، انصاف اور امن کے وعدے کی توقع رکھتے ہیں،پاکستانی مندوب کا کہنا تھا
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں ان کو مایوس نہیں کرنا چاہئے، غزہ میں خونریزی ختم ہونی چاہئے، سلامتی کونسل اجلاس میں پاکستان نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکینت دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ کہ فلسطینی رکنیت اخلاقی ضرورت ہے جو دو ریاستی حل کی ناقابل واپسی ضمانت ہوگی۔

سلامتی کونسل اجلاس میںعاصم افتخار نے کہا کہ اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کی بنیاد پر دو ریاستی حل کے عمل کا آغاز کیا جائے، یہ عمل قبضے کے خاتمے اور فلسطینی عوام کو ان کے حق خودارادیت کے حصول کے قابل بنائے گا۔واضح رہے کہ پاکستان کا اقوام متحدہ سلامتی کونسل میں غیرمستقل رکن کے طور پر 2 سالہ مدت کا آغاز ہوچکا۔پاکستان کے مندوب عاصم افتخار نے غیر مستقل ارکان کے پرچم رکھنے کی تقریب میں شرکت کی اور پھر سلامتی کونسل میں پاکستان کا پرچم لگایا تھا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے