اقوام متحدہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے اپنی قراردادوں پر عمل درآمد کرائے، حریت کانفرنس

APHC-3.jpg

سری نگر۔: کل جماعتی حریت کانفرنس نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں انسانی جانوں کے تحفظ اور علاقائی امن و استحکام کو یقینی بنانے کیلئے تنازعہ کشمیرکو اپنی پاس کردہ قراردادوں کے مطابق حل کرائے۔کشمیر میڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل پر زور دیا کہ وہ 5 جنوری 1949 کی اپنی تاریخی قرار داد پر عملدرآمد کرائے جس میں کشمیریوں کے استصواب رائے کے حق کوتسلیم کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے 5 اگست 2019 کو مقبوضہ جموںوکشمیرکی خصوصی حیثیت سلب کرنے کے بعد علاقے میں مظالم کا سلسلہ تیز کردیا ہے اور کشمیری مسلسل فوجی محاصرے میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں ترجمان نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ، شبیر احمد شاہ، محمد یاسین ملک، آسیہ اندرابی اورنعیم احمد خان سمیت ہزاروں کشمیریوں کی جھوٹے مقدمات میں نظربندی کی مذمت کرتے ہوئے انسانی حقوق کے عالمی اداروں سے انکی رہائی کے لیے کردار ادا کرنے کی اپیل کی۔

دریں اثنا مودی حکومت نے مقبوضہ علاقے میں اپنا نوآبادیاتی ایجنڈہ آگے بڑھاتے ہوئے ضلع اسلام آباد میں آج ایک اور کشمیری کی جائیداد ضبط کر لی۔ بھارتی تحقیقاتی ادارے ”این آئی اے “ کی ایک ٹیم نے پولیس اور پیرا ملٹری سینٹرل ریزرو پولیس فورس( سی آر پی ایف) کے ہمراہ ضلع کے علاقے ککر ناگ میں محمد اکبر ڈار کی 19 مرلہ ارضی ضبط کر لی۔بھارتی حکومت نے اگست 2019میں مقبوضہ جموںوکشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد کشمیریوں کے گھروں ، زمینوں اور دیگر املاک پر قبضے کی مذموم مہم تیز کردی ہے جسکا بنیادی مقصد انہیں معاشی طو ر پر مفلوک الحال بنانا اور علاقے میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنا ہے۔نیشنل کانفرنس کے سینئر رہنما اور بھارتی پارلیمنٹ کے رکن آغا روح اللہ مہدی نے کہا ہے کہ دفعہ 370کی منسوخی دراصل کشمیریوں کو تذلیل کا نشانہ بنانے اور جموںوکشمیر کی مخصوص شناخت کو نقصان پہنچانے کی مودی حکومت کی ایک دانستہ کارروائی تھی۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں صرف ریاستی درجے کا مطالبہ کرنے کے بجائے دفعہ 370کی بحالی پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔دریں اثنا کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموںوکشمیر شاخ کے سینئر رہنمامحمد فاروق رحمانی نے بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کی کشمیر کا نام کشف رکھنے کی تجویز پر کڑی تنقید کرتے ہوئے اسے مقبوضہ علاقے میں ہندوتوا ایجنڈے آگے بڑھانے کی مذموم مہم کا حصہ قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت تاریخی ہیرا پھیری اور غلط بیانیے کے ذریعے کشمیر کی اسلامی شناخت کو مٹانے کی کوشش کررہی ہے۔محمد فاروق رحمانی نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے جموں وکشمیر کی حقیقی تاریخ و ثقافت کے تحفظ کیلئے کردار ادا کرنے کی اپیل کی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے