"پارا چنار” کے راستے کب کھلیں گے؟

2449971.jpg

خیبرپختونخوا کے ضلع کرم /پارا چنار میں گزشتہ ڈھائی مہینے کے خونریز تنازعے کے بعد بالآخر متحارب فریقین کے درمیان امن معاہدے پر دستخط ہوگئے۔بدھ کے روز خیبرپختونخوا حکومت کے ترجمان بیرسٹر سیف نے بتایا کہ ایک فریق کی جانب سے چند دن پہلے دستخط ہو گئے تھے جبکہ دوسرے نے آج دستخط کر دیے۔اس معاہدے میں جنگ بندی، علاقے میں امن کے قیام اور قبائل سے بھاری اسلحہ ختم کرنے اور بنکرز گرانے کے نکات شامل ہیں۔امن معاہدے کے بعد وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ ضلع کرم میں قیام امن کے لیے صوبائی حکومت کی کوششیں رنگ لائیں، اور آج فریقین کے درمیان امن معاہدے پر دستخط ہوگئے ہیں۔ انہوں نے فریقین سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ منافرت پھیلانے والے عناصر کومسترد کریں اور اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کریں۔

دوسری طرف خیبرپختونخوا حکومت کے ترجمان بیرسٹر سیف نے ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے پاڑہ چنار کو ملک کے دوسرے علاقوں سے ملانے والی واحد سڑک کی بندش کے بارے میں بتایا کہ کل سے اس حوالے سے اقدامات شروع ہوجائیں گے اور ہفتے کے دن گاڑیوں کا پہلا قافلہ ادویات، خوراک اور دوسری ضروریات زندگی لے کر پاڑہ چنار جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس قافلے میں لوگ بھی شامل ہوں گے اور انہیں سیکیورٹی دی جائے گی۔یاد رہے کہ خیبرپختونخوا کے ضلع کرم میں 21 نومبر کو مسافروں کے قافلے پر فائرنگ کے واقعے کے بعد سے حالات کشیدہ ہیں۔اس واقعے کے بعد پاڑہ چنار کو ملک کے دوسرے حصوں سے ملانے والی واحد سڑک دو ماہ سے زائد عرصے سے بند ہے جس کی وجہ سے علاقے میں ادویات سمیت دوسری ضروریاتِ زندگی کا فقدان پیدا ہوگیا ہے۔

اس عرصے میں ہسپتالوں میں ادویات کی کمی سے درجنوں مریضوں کی ہلاکت کی خبریں بھی آئیں جن میں سے کئی بچے بھی شامل تھے۔ دوسری طرف سینکڑوں دوسرے مریض اب بھی پاڑہ چنار سے پشاورمنتقل کیے جانے کے منتظر ہیں۔کرم میں سڑک کی بندش اور قیام امن کے لیے گزشتہ روز کراچی میں بھی احتجاج کیا گیا تھا تاہم کل طے پانے والے امن معاہدے کے بعد کراچی میں احتجاج ختم کیا گیا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے